حکو مت ہو ش کے نا خن لے ورنہ دمادم مست قلندر ہو گا، ورکرز یونین سکھر

اجلاس میں مورخہ 9 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کی تیاریوں اور شرکت سمیت تنظیمی امور سمیت سیپکو ملازم دشمن پالیسیوں پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا

ورکرز  یونین سکھر ریجن کے رہنماوں کاکہنا ہے کہ واپڈا سمیت دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کر نے کی کوشش کی گئی تو  اسلام آباد میں دمادم مست قلندر ہوگا۔حکومت وقت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ اس عمل سے باز آجائے ورنہ ملک بھر کا محنت کش حکومت کے خلاف احتجاج میں حق بجانب ہوگا۔

آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکڑک سینٹرل لیبر (ورکرز ) یونین سکھر ریجن کے رہنماوں سید زاہد حسین شاہ اور شجاعت گھمرو سمیت دیگر نے حکومت کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر سکھر ریجن کے تمام سیکٹر زون سے منسلک تمام ڈویژنل عہدے داروں کے مشاوارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے ورنہ اسلام آباد میں دمادم مست قلندر ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کا پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، پی آئی اے کی نجکاری موخر

اجلاس میں مورخہ 9 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کی تیاریوں اور شرکت سمیت تنظیمی امور سمیت سیپکو ملازم دشمن پالیسیوں پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا اور متفقہ رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں واپڈا سمیت دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری، محنت کش ملازمین کے حقوق کیلئے تاریخی احتجاج میں بھرپور شرکت کی جائیگی ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ حکومت مفاد عامہ کے قومی اداروں کی نجکاری کا پروگرام بنا رہی ہے جو ملک و قوم اور اداروں کے ملازمین کو قتل کرنے کے مترادف عمل ہے کیونکہ دنیا بھر میں نجکاری کی پالیساں ناکام ہوچکی ہیں جن اداروں کی نجکاری کی گئی وہ تباہ و برباد ہوگئے اور اسکے ملازمین در بدر کی ٹھوکر یں کھا رہے ہیں ہم حکومت کے اس عمل کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں اور حکومت وقت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ اس عمل سے باز آجائے ورنہ ملک بھر کا محنت کش حکومت کے خلاف احتجاج میں حق بجانب ہوگا۔

متعلقہ تحاریر