سابق ٹینس کھلاڑی نے کمیونسٹ پارٹی کے رہنما پر ہراسگی کا الزام لگا دیا

پینگ نے یہ دعویٰ چائنا کے ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر کیا، اب وہ پوسٹ ڈیلیٹ کردی گئی ہے۔

ایک چینی ٹینس کھلاڑی نے سابق قومی رہنما پر ہراسگی کا الزام لگایا ہے جسے سنسر کردیا گیا ہے، تمام اتھارٹیز سیاسی طور پر حساس اسکینڈل کا نام و نشان مٹانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

35 برس کی پینگ شوائی ومبلڈن اور فرینچ اوپن چیمپیئن رہ چکی ہیں، انہوں نے سابق نائب پریمیئر زینگ گاؤلی پر الزام لگایا ہے کہ زینگ نے ان پر جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

یہ بھی پڑھیے

مخالف ٹیم کے لیے جشن منانا خلافِ قانون کیسے ہوگیا؟ سابق ٹینس اسٹار

کینیڈا میں خواتین صحافیوں کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں

پینگ نے یہ دعویٰ چائنا کے ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر کیا، اب وہ پوسٹ ڈیلیٹ کردی گئی ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق پینگ نے زینگ کے نام ایک کھلا خط لکھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ زینگ کے ساتھ ان کا تعلق دس برس تک نشیب و فراز کے ساتھ جاری رہا۔

پینگ نے لکھا تھا کہ میں بتا نہیں سکتی کہ مجھے خود سے کتنی گھن آتی تھی اور میں نے کتنی بار خود سے پوچھا کہ کیا میں انسان ہوں؟ مجھے اپنا آپ زندہ لاش کی طرح محسوس ہوتا تھا۔

پینگ کا یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا جب بیجنگ میں پارٹی رہنماؤں کی ملاقات متوقع ہے جس میں صدر شی جن پنگ کے تیسری مرتبہ صدر بننے کی راہ ہموار کی جائے گی۔

جیسے ہی سابق ٹینس کھلاڑی کی الزامات پر مبنی پوسٹ منگل کو شب 10 بجے تحریر کی گئی، اسے آدھے گھنٹے کے اندر ڈیلیٹ کردیا گیا۔

اس پوسٹ کے اسکرین شاٹس ابتدائی طور پر سوشل میڈیا پر پھیلے لیکن کچھ دیر بعد وہ بھی سینسر کردئیے گئے۔

پینگ کے ویبو پر بنے ہوئے اکاؤنٹ پر 5 لاکھ فالوورز ہیں جسے اب تک حکومت نے ڈیلیٹ نہیں کیا ہے لیکن اسے سرچ کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

پینگ نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ زینگ نے ان کے ساتھ پہلی بار دس سال قبل جنسی تعلق قائم کیا جب وہ تیانجن شہر میں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ تھے۔

بعد ازاں زینگ اور ان کی اہلیہ نے پینگ کو اپنے گھر پر دعوت دی اور پینگ پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ زینگ کے ساتھ جنسی عمل دہرائیں۔

پینگ کہتی ہیں کہ اس کے بعد وہ زینگ کے ساتھ ایک غیرشادی شدہ تعلق میں جڑ گئیں۔ پچھلے ہفتے زینگ نے ان سے ملاقات سے انکار کردیا اور اب وہ غائب ہیں۔

خیال رہے کہ سابق ٹینس اسٹار پینگ نے جس چین کی جس سیاسی شخصیت پر جنسی ہراسگی کے الزامات لگائے ہیں وہ حکمران کمیونسٹ پارٹی کے اہم ترین عہدوں پر فائز رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر