امریکہ میں سائنسی تحقیق کےلئے عطیہ کردہ جسم  فروخت کردیا گیا  

آنجہانی  ڈیوڈ سانڈرز کی وصیت تھی کہ مرنے کے بعد ان کے جسم کو میڈیکل سائنس  کی ترقی کے لئے تجربات کرنے کےلئے Med Ed Labs  کو عطیہ کردی جائے، اس ادارے نے ڈیوڈ کی لاش کو ڈیٹھ سائنس کے بانی ٹک ٹاکر کو 500 ڈالر میں فروخت کردیا ۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے  مطابق امریکی ریاست لوزیانا  کی رہائشی ایلسی سانڈرز  نے بتایا کہ ان کے آنجہانی شوہر ڈیوڈ سانڈرز نے انتقال کے بعد ان کی لاش کو Med Ed Labs  کو میڈیکل سائنس کے تجربات کے لئے عطیہ کرنے کی وصیت  کی تھی  Med Ed Labs میڈیکل سائنس میں  سرجریز  اور اس سے متعلق  جدید ترین  تربیت  کی فرہمی کا ادارہ ہے جو اب تک  سیکڑوں نئی ریسرچ کرنے کے بعد  ایسے طریقے ایجاد کرنے میں کامیاب ہوچکا ہے جو موذی بیماریوں کے علاج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

نئے دور کے نئے مسیحا، امریکی ڈاکٹر نے خنزیر کا گردہ انسان میں ٹرانسپلانٹ کردیا

امریکی نائب وزیر خارجہ کا دورہ گرم جوشی کے بجائے سرد مہری لائے گا

ایلسی سانڈرز  نےبتایا کہ ان کے شوہر عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث  98  سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے   جس کے بعد ان کی وصیت کے مطابق ان کی لاش کو  میڈیکل سائنس کے لئے لاس ویگاس میں قائم ایک فرم میڈ ایڈ لیبز کو دی گئیں،عطیہ کی گئی تھی   تاہم میڈ ایڈ لیبز نےان کی لاش کو 500 ڈالر میں ڈیتھ سائنس کے بانی جیریمی سلیبرٹو کو فروخت کردیا  جو ٹک ٹاک پر اپنے 1.1 ملین فالورز کے لئے روزانہ کی بنیاد پر جرائم  اور میڈیکل آپریشن کی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں انھوں نے ڈیوڈ سانڈرز کی لاش کی کاٹ پیٹ کرتے ہوئے  اپنے فالورز کے ساتھ  لائیو ویڈیو شیئر کی ۔

ڈیوڈ سانڈرز کی بیوہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر ایک فوجی تھے اور اپنا جسم  میڈیکل سائنس کو عطیہ کرنا ن کی حب الوطنی کا آخری عمل تھا تاہم 500 ڈالر کے عوض  لائیو ویڈیو میں میرے شوہر کی جسم کے ایک ایک حصے کوصبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک الگ کرتے ہوئے دیکھایا گیا جو ہمارے لئے تکلیف دہ اور انتہائی خوفزدہ کرنے  کا واقع ہے ۔

متعلقہ تحاریر