دادو میں کتوں کی بھرمار، میونسپل انتظامیہ کتا مار مہم چلانے میں ناکام
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کتوں کے کاٹنے سے 10 سےزیادہ افراد اسپتال پہنچ گئے۔
صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں کتوں کی بھرمار نے انسانوں کو جینا محال کررکھا ہے وہیں دوسری جانب میونسپل انتظامیہ ابھی تک کتا مار مہم شروع نہیں کرسکی ہے۔ شہر بھر میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پاگل کتوں کے کاٹنے سے 10 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے جن میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے تمام زخمیوں کو سول ہسپتال دادو منتقل کردیا ہے جہاں انہیں اینٹی ریبیز ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
لیاری میں 6 منزلہ عمارت مخدوش قرار دے کر خالی کرا لی گئی ، مکین خوار
صفورا گوٹھ کا نجی اسکول، خواتین اساتذہ کے واش روم سے خفیہ کیمرے برآمد
اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں نائلہ، ریحانہ، تہمینہ، ارسلان، آصفہ، بخت، عزیز، فدا حسین، الطاف، راشد، ذوھیب اور دیگر شامل ہیں۔
شہری اور سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ہمارےملک میں اخلاقیات فوت ہو چکی ہیں لوگ پاگل کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہو رہے ہیں جبکہ میونسپل انتظامیہ خواب خرگوش کی مزے لے رہی ہے ۔ میونسپل کمیٹی کا کروڑوں روپے کا بجٹ کرپشن کی نظر ہو جاتا ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے جو آوارہ کتوں کی آماجگاہیں بنے ہوئے ہیں، آوارہ کتے ٹولیوں کی شکل میں گھومتے پھرتے ہیں مگر انتظامیہ کی جانب سے انہیں مارنے کے لیے کوئی باقاعدہ مہم نہیں چلا رہی ہے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس ملک میں ہر اس کام کے خلاف بندوق اس وقت اٹھائی جاتی ہے جب کسی بڑی شخصیت کے بیٹے ، بیٹی یا کسی عزیز کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آتا ہے ، شائد دادو کی ضلعی انتظامیہ ایسے ہی کسی حادثے کا انتظار کررہی ہے۔ کتا مار مہم شروع نہیں کی گئی جس کے باعث آئے روز مرد ، خواتین اور بچے پاگل کتوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب میونسپل کمیٹی کے سی ایم او ممتاز انڑ کا کہناہے کہ میونسپل کمیٹی اپنا کام کررہی ہے جہاں جہاں سے کتوں کے حوالے سے شکایات موصول ہوتی ہیں ہم اپنی کارروائی شروع کر دیتے ہیں۔