اشوک سوائن نے چیف جسٹس گلزار احمد کو مثالی شخصیت قرار دے دیا
چیف جسٹس آف پاکستان آج کرک میں ہندوؤں کے مندر میں دیوالی کے تہوار میں شرکت کریں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد اقلیتوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج کرک میں ہندوؤں کے ساتھ دیوالی کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
بھارتی صحافی اشوک سوائن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” پاکستان سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد کل کرک ہندو مندر میں دیوالی منائیں گے۔”
یہ بھی پڑھیے
معاشی صورتحال، حکومتی وزراء کے دعوے، عوام خوار
مولانا کی امامت میں نیا احتجاج گذشتہ سے مختلف نہیں ہوگا، فوادچوہدری
انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈلر پر مزید لکھا ہے کہ "دیگر ممالک کی عدلیہ کو اس سے سبق لینے کی ضرورت ہے ۔ مذکورہ مندر کو گزشتہ سال انتہاپسند مسلمانوں نے مسمار کردیا تھا۔”
Pakistan Supreme Court’s Chief Justice Gulzar Ahmad will celebrate Diwali at Karak Hindu temple tomorrow. The temple was attacked last year by Muslim fundamentalists. Judiciary in other countries needs to take lessons from it.
— Ashok Swain (@ashoswai) November 7, 2021
واضح رہے کہ صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع کرک میں قدیم مندر کو گذشتہ سال 30 دسمبر کو مذہبی رہنماؤں کی اشتعال انگیزی پر درجنوں مذہبی جنونیوں نے حملہ کرکے مندر میں توڑ پھوڑ کی تھی اور بعدازاں آگ لگا دی تھی۔
پولیس نے اپنا موقف دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مندر کے توسیعی منصوبے کے خلاف مذہبی رہنماؤں نے پرامن مظاہرے کی درخواست دی تھی تاہم اشتعال انگیز تقریروں پر کچھ لوگوں نے مشتعل ہو کے مندر کو آگ لگا دی تھی۔
کرک مندر میں آگ لگانے کے واقعے کے خلاف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "ہم اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، اس واقعے میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے۔
اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ’’حکومت کی حیثیت سے تمام شہریوں اور ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ اور ہر شہری کی سلامتی کو یقینی بنانا ہماری اہم ترین ذمے داری ہے۔‘‘
یاد رہے کہ 8 فروری کو کرک میں مندر کو مسمار کرنے کے ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے مندر کو دوبارہ تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس گلزار احمد نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ مندر کو نقصان پہچانے والے جو 119 افراد گرفتار ہوئے ہیں ان سے رقم وصول کرکے مندر کی تعمیر نو کی جائے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ایک مرتبہ لوگوں سے پیسے وصول کر لیے گئے تو پھر دوبارہ کوئی کسی کی عبادت گاہ کو نقصان نہیں پہچانے گا۔