سکھر میں غیرقانونی پارکنگ اور بے ہنگم ٹریفک، شہری دہرے عذاب میں مبتلا
سماجی حلقوں کا کہنا ہے ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کیلئے حکومتی نمائندے دعوے کی بجائے عملی اقدامات کریں۔
صوبہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں ٹریفک کے مسائل بڑھنے لگے۔ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کے لیے شہر کے متعدد چوراہوں سے سگنلز غائب ہیں جبکہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کی غیرموجودگی کی وجہ سے شہری گھنٹوں گھنٹوں رش میں پھنسے رہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کے خاتمے کیلئے سکھر انتظامیہ اور منتخب نمائندگان کی جانب سے کئے جانے والے اعلانات کے باوجود ٹریفک مسائل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
دادو میں کتوں کی بھرمار، میونسپل انتظامیہ کتا مار مہم چلانے میں ناکام
لیاری میں 6 منزلہ عمارت مخدوش قرار دے کر خالی کرا لی گئی ، مکین خوار
ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد نہ کرائے جانے ، سیاسی اثر و سوخ پر غیر قانونی پارکنگ ایریا قائم ہونے ، شہر میں تجاوزات کی بھرمار کے باعث شہر میں ٹریفک قوانین کی دھجیاں بکھرنا عام سی بات ہو گئی ہے۔
شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو کنٹرول کرنے کیلئے سکھر کے منتخب نمائندگان ، سکھر پولیس ، سکھر انتظامیہ کی جانب سے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود کسی قسم کا عملدآمد ہوتا دیکھائی نہیں دیتا۔
شہر کے مصروف ترین کاروباری و تجارتی مرکز گھنٹہ گھر ، بندر روڈ ، مینارہ روڈ، شکارپور پھاٹک ، نیو گوٹھ ، پولیس ہیڈ کواٹر روڈ ، ایوب گیٹ سمیت دیگر علاقوں میں ٹریفک جام رہنا اور مسافر گاڑیوں سمیت پیدل چلنے والوں کو بھی مشکلات اٹھانی پڑ رہی ہیں۔
ٹریفک جام کے بڑھتے ہوئے مسائل پر سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ سماجی حلقوں و شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ ، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ، صوبائی وزیر بلدیات سمیت کمشنر سکھر ، ڈپٹی کمشنر سکھر ، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ اعلیٰ سکھر و دیگر اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ شہر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرانے سمیت ٹریفک جام میں خلل ڈالنے والے غیر قانونی پارکنگ ایریاز ، تجاوزات کا خاتمہ کرکے شہریوں کو دہرے عذاب سے بچایا جائے۔