کیا پاکستان انڈیا کی طرح آسٹریلیا کو بھی ہرا کر تاریخ بدل پائے گا؟

آئی سی سی ٹورنامنٹ کے میگا ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلوں میں اب تک آسٹریلیا پاکستان کے خلاف ناقابل شکست رہا ہے۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آج رات پاکستان کا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوگا ۔ میگا ایونٹ کی پسندیدہ ترین ٹیم انگلینڈ کو اپ سیٹ شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ نے فائنل تک رسائی حاصل کر لی ہے، پاکستان کو بھی ناک آؤٹ مرحلے میں آسٹریلیا کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ میں شکست دے کر تاریخ بدلنا ہو گی۔

تاریخ کے آئینے میں دیکھیں تو کینگروز ، گرین شرٹس کے خلاف آئی سی سی کے چار بڑے ایونٹ میں ناک آؤٹ مرحلےمیں میدان میں اترے ہیں اور چاروں میں فتح مند رہے ہیں۔ 1987 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دی تھی، اسی طرح کینگروز نے 1999 ورلڈ کپ میں پاکستان کو چاروں شانے چت کردیا تھا۔ آسٹریلیا نے 2010 کے سیمی فائنل میں اور 2015 کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں بھی فتح حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے 

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ: پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں انگلینڈ کی "اپ سیٹ” شکست

ٹی 20ورلڈکپ سیمی فائنل: شنیرا اکرم میکے یا سسرال میں سے کسے سپورٹ کریں گی؟

پاکستان کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی کے میگا ایونٹ میں ابھی تک ناقابل شکست رہا ہے اور اس نے اپنی روایتی حریف بھارت کو سپر 12 مرحلے کے میچ 10 وکٹوں سے شکست دے کر تاریخ کا رخ موڑ دیا تھا، اس سے قبل بھارت نے تمام بڑے مقابلوں میں پاکستان کے خلاف فتح حاصل کررکھی تھی۔

دوسری جانب اگر پاکستان کی ٹیم گذشتہ کارکردگی کو دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ پاکستان ، متحدہ عرب امارات میں ہونے والے آخری 16 میچز میں ناقابل شکست رہا ہے۔

آسٹریلوی اسکواڈ کے پاس ٹی ٹوئنٹی میچز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے تین کھلاڑی موجود ہیں جن میں ایرن فنچ ، ڈیوڈ وارنر اور گلین میکسویل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے دو باؤلر ایڈم زمپا اور مچل اسٹارک بھی کینگروز کے موجودہ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم کے بیٹنگ کوچ میتھیو ہیڈن اور آسٹریلوی ٹیم کے کوچ جسٹن لینگر ایک وقت میں کینگروز کی ٹیم کے اوپننگ بلے باز بھی تھے اور بہترین دوست بھی تھے۔ اصل میں آج آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے دو سابق ساتھی اور دوست ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور آسٹریلوی ٹیموں کا موازنہ کیا جائے تو گرین شرٹس گروپ ٹو میں 5 میچوں میں کامیابی حاصل کرکے 10 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ گروپ ون کی ٹیم آسٹریلیا چار میچ جیت کر 8 پوائنٹس حاصل کرچکی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نک ہاکلے نے 24 سال بعد اگلے سال مارچ میں پاکستان کے دورے کا اعلان کیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم اگلے سال پاکستان کے دورے کے پرجوش ہے کیونکہ پاکستان شائقین کرکٹ اس کھیل اور اپنی قومی ٹیم کے بارے میں ناقابل یقین حد تک پرجوش ہوتے ہیں۔”

متعلقہ تحاریر