سینٹرل جیل پشاور تعلیمی درسگاہ میں تبدیل، ہزاروں قیدی ڈگری ہولڈر بن گئے
قیدیوں کا کہنا ہے کہ ہم انتظامیہ کہ شکرگزار ہے کہ ہمیں جیل میں مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے، اور کسی قسم کے اخراجات نہیں لئے جاتے ہیں۔
پشاور سینٹرل جیل قیدیوں کے لیے تعلیمی درسگاہ بن گئی ہے جہاں پر 2434 قیدیوں نے اعلیٰ تعلیمی ڈگریاں حاصل کرلیں ہیں. پشاور سینٹرل جیل میں دینی اور دنیاوی دونوں تعلیم دی جانے لگیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جیل میں میٹرک کرنے والے قیدیوں کی تعداد 528، ایف اے کرنیوالے قیدیوں کی تعداد 273 اور 106 قیدیوں نے بی اے اور 12 نے ماسٹرز لیول کی ڈگریاں حاصل کرلی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سیکورٹی فورسز کی کارروائی، باجوڑ میں تباہی کا بہت بڑا منصوبہ ناکام
سردیاں شروع ہوتے ہی پشاور والوں نے مچھلی سٹالز کا رخ کرلیا
اردو ادب میں 190 اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے عربی میں 859 قیدیوں نے سند حاصل کی ہے۔ دُنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی دی جارہی ہے جہاں ناطرہ کرنیوالے قیدیوں کی تعداد 414، قرآن پاک کا ترجمہ سیکھنے والے قیدیوں کی تعداد 22 ہے۔
سینٹرل جیل پشاور میں قیدیوں کے لیے لائبریری بھی موجود ہے، جہاں پر قیدیوں کے لیے مختلف اقسام کی کتابیں رکھی گئی ہیں۔ جنہیں پڑھ کر قیدی اپنی تعلیمی پیاس بجھاتے ہیں۔
قیدیوں کا کہنا ہے کہ ہم انتظامیہ کہ شکرگزار ہے کہ ہمیں جیل میں مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے، اور کسی قسم کے اخراجات نہیں لئے جاتے ہیں۔
دوسری جانب سماجی حلقوں کو کہنا ہے کہ سینٹرل جیل پشاور کی انتظامیہ نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک بہترین کام کی شروعات کی ہے جو مستقبل میں مزید بہتر نتائج دے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ قیدی جہاں تعلیم حاصل کرکے ڈگریاں حاصل کررہے وہیں انہیں اپنی اخلاقیات بھی سنوارنے کا موقع ملے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے ایسے قیدی جنہوں نے اعلیٰ ڈگریاں حاصل کی ہیں ان معاشرے کا ایک اچھا شہری بننے کا موقع فراہم کرے تاکہ دیگر جرائم پیشہ عناصر ان سے نصیحت حاصل کرسکیں اور معاشرے میں سدھار آسکے۔