اوپن مارکیٹ میں ڈالرتاریخ کی بلند ترین سطح 178 تک پہنچ

انٹربینک میں ڈالر ایک روپے 81 پیسے اضافے سے 176 روپے میں فروخت ہوا

انٹربینک میں ڈالر 1.81 پیسے اضافےکے بعد  تاریخ کی بلند ترین سطح 176 روپے پر پہنچ گیا دوسری جانب  اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ڈیڑھ روپے مہنگا  ہونےبعد تاریخ کی بلند ترین سطح 178 تک پہنچ گیا۔

کاروباری ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر کی پھر اونچی اڑان جاری رہی ، ایک روپے 81 پیسے اضافے سے 176 روپے میں فروخت ہو جس کے بعد اڈالر تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گیا ۔ ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں چھ  روپے کا اضافہ ہواجبکہ اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر 3.5 فیصد مہنگا ہوگیا۔واضح  رہے کہ 26 اکتوبر کو ڈالر 175 روپے 27 پیسے پر بند ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

بحران میں پھنسی پاکستانی معیشت کے لیے ایک اور اچھی خبر

ڈالر کی پھر اونچی اڑان،اسٹاک مارکیٹ میں مندی،تجارتی خسارہ مزید کم

واضح رہے کہ خستہ حال ملکی معیشت پرڈالر کی قدر میں میں اضافے سے پاکستان پر واجب الادا بیرونی قرضوں کی مالیت میں بھی ناقابل برداشت بوجھ کا اضافہ  ہوا ہے۔ وزارت خزانہ  نے  ملکی معیشت کے حوالے سے سینیٹ میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے جس میں پاکستان پر  اندرونی و بیرونی قرضوں کی تفصیلات  سے اراکین کو آگاہ کیا گیا ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2018 میں ملک کے اندرونی قرض 16.4 ٹریلین تھے، اگست 2021 تک اندرونی قرض 26 ہزار ارب روپے سے بڑھ گئے۔

رپور ٹ میں ملکی  بیرونی قرضوں کے حوالے سےبتایا گیا ہے کہ  ملک پر کل قرض 25 ہزار ارب روپے تھا جون 2018 میں بیرونی قرض ساڑھے 8 ہزار ارب روپے تھا  گذشتہ تین سالوں کے درمیان بیرونی قرض میں ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ  اگست 2021 تک بیرونی قرض ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا۔

متعلقہ تحاریر