ویرات کوہلی کے مقابلے میں بابر اعظم تحمل مزاج ہیں، میتھیو ہیڈن

'وہ بہت مستقل مزاج ہیں۔ بہت ٹھہراؤ والے ہیں۔ وہ خواہ مخواہ بھڑکتے نہیں ہیں'، ان خیالات کا اظہار ہیڈن نے دبئی میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور ان کے بھارتی ہم منصب ویرات کوہلی کے درمیان بیٹنگ کارکردگی کے حوالے سے ایک خاموش مقابلہ جاری رہتا ہے گو کہ دونوں کھلاڑی ایک دوسرے کی بہت عزت کرتے ہیں۔

اس وقت ٹی 20 فارمیٹ میں بابر اعظم بہترین بیٹسمین کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ویرات کوہلی اس وقت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، ان کی پوزیشن پہلی سے آٹھویں ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بابر اعظم نے ویرات کوہلی سے ایک اور ریکارڈ چھین لیا

ویرات کوہلی پاکستان کرکٹ ٹیم کے نقش قدم پر چل پڑے

جب سابق آسٹریلوی کرکٹر اور ٹی 20 ورلڈکپ میں پاکستان کے بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن سے دونوں بلے بازوں کے درمیان موازنہ کرنے کے لیے کہا گیا تو ان کا جواب تھا کہ کوہلی کی طرح پاکستانی کپتان پچ پر بھڑکتے نہیں ہیں بلکہ تحمل مزاجی سے کام لیتے ہیں۔

‘بابر اور ان کی شخصیت جیسی آپ کو نظر آتی ہے ویسی ہی ہے۔ وہ بہت مستقل مزاج ہیں۔ بہت ٹھہراؤ والے ہیں۔ وہ خواہ مخواہ بھڑکتے نہیں ہیں’، ان خیالات کا اظہار ہیڈن نے دبئی میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں سمجھتا ہوں دونوں کھلاڑی ایک دوسرے کے الٹ ہیں۔ بابر زیادہ تر وقت بہت تحمل سے رہتے ہیں اور اپنے بیٹنگ اور کپتانی کے دوران احتیاط سے کام لیتے ہیں جبکہ کوہلی بہت پرجوش، متحرک اور ہلڑباز ہیں۔

ہیڈن نے اعتراف کیا کہ بیٹنگ کے حوالے سے کوہلی نے بہت اہم ریکارڈز بنائے ہیں لیکن بابر اُن کے مقابلے میں کم عمر بھی ہیں۔

‘بابر ایک کپتان کی حیثیت سے کم عمر ہیں لیکن میں نے دیکھا ہے کہ وہ روز کچھ نہ کچھ سیکھتے ہیں اور وہ بہت جلدی سیکھ جاتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ بابر بیٹنگ کرتے ہوئے خود پر بہت قابو رکھتے ہیں اور ان کے اعصاب بہت مضبوط ہیں۔ آپ کو اس کی ذہانت بتانے کے لیے یہ کہوں گا کہ بال پر مستقل مزاجی سے اس کا ردعمل میں نے آج تک کسی بیٹسمین میں نہیں دیکھا۔

میتھیو ہیڈن نے مزید کہا کہ بابر اعظم دیگر بیٹسمین کے مقابلے میں بال کو بہت جلدی سمجھ جاتے ہیں اور یہ اس بات کی نشانی ہے کہ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔

متعلقہ تحاریر