سکھر انتظامیہ گھروں کی بجائے اسکولوں میں ویکسینیشن کرنے لگی

بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ہم سے اجازت لیے بغیر ویکسینیشن کا عمل کررہے ہیں اگر کسی بچے کو کچھ ہوتا ہے تو ذمہ دار کون ہوگا۔؟

سکھر انتظامیہ نے روبیلا اور خسرہ سے بچاؤ کے لیے اسکولوں میں بچوں کی ویکسینیشن شروع کردی ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے بچوں کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار حکومت ہوگی یا محکمہ صحت کے حکام ہوں گے۔

حکومت سندھ اور وزارت صحت کی جانب سے کرونا وائرس کی ویکسینیشن کا عمل ابھی ختم ہوا نہیں کہ والدین کے خوف میں مزید اضافہ کرنے کے لئے روبیلا اور خسرہ سے بچاؤ کی ویکسینیشن کی مہم جاری کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ڈسٹرکٹ اسپتال قصور میں پرچی مافیا کی غندہ گردی، سائلین پر تشدد

قاضی احمد کے 4سالہ بچے کے 2 دل، ڈاکٹرز نے صحت مند قرار دے دیا

بچوں کو ویکسینیشن کروانے کے لیے گھر گھر جانے کی بجائے اسکولوں کو اپنا آسان احداف بنا لیا ہے اپنی نا اہلی کو چھپانے کیلئے گھر گھر جا کر بچوں کے والدین کو اعتماد میں لینے کی بجائے تمام تر ملبہ اسکول انتظامیہ پر ڈال دیا گیا ہے۔

پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے ایک عہدیدار نے نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اسکولوں اور تدریسی عمل کا پہلے کرونا وائرس نے بیڑا غرق کر دیا ہے اب رہی سہی کسر پوری کرنے کے لئے حکومت نے یہ سلسلہ شروع کر دیا ہے، پولیو مہم ہو یا کوئی بھی ویکسینیشن کا معاملہ ہو انتظامیہ نے اسکولوں کو اپنا آسان احداف بنایا ہوا ہے اپنی نااہلی اور وقت بچانے کیلئے بچوں کو اسکولوں میں ویکسینیشن کی جارہی ہے۔

عہدیدار کا کہنا ہے کہ بچے والدین کی ملکیت ہیں ناکہ کسی اسکول انتظامیہ کیں جب والدین ویکسینیشن کروانے کیلئے منع کر رہے ہیں تو ویکسینیٹر کا کام ہے وہ بچوں کے والدین سے رجوع کریں اور انہیں مطمئن کریں ناکہ اسکولوں کو سیل کرنے اور بچوں کو اسکول سے نکالنے کی دھمکیاں دیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے جب ہم نے محکمہ ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول سے رابطہ کیا کہ ویکسینیشن کروانے کے عمل میں اسکول انتظامیہ اور والدین کے مابین جھڑپیں اور تلخ کلامیاں پیدا ہورہی ہیں تو انہوں نے بھی ہمیں خاموشی سے حکومت کہ آرڈر کو فالو کرنے کو کہا کہ آپ بچوں کو ویکسینیشن کروائیں بس۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ کیا بچے بھیڑ بکریاں ہیں جن کو ہم اپنی مرضی سے ویکسینیشن کروائیں۔ والدین ہم سے پوچھ رہے ہیں اگر ہمارے بچے کو کچھ بھی ہو جاتا ہے تو بچوں کی ذمہ داری کس ادارے پر عائد ہوگی۔ لہٰذا ہم متعلقہ اداروں سے گزارش کرتے ہیں کہ نرسری تا ایلیمنٹری تک کہ بچوں کو ویکسینیشن انکے گھر میں والدین کی آنکھوں کہ سامنے کروائی جائے تاکہ تعلیمی ادارے کو مزید تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ تحاریر