سندھ حکومت کھاد کی قلت کی ذمہ دار ہے، وفاقی وزیر خسرو بختیار

سید فخر امام نے کہا کہ ملک میں گندم کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ پنجاب اور سندھ میں آٹے کی قیمت میں فرق ہے۔ سندھ میں آٹے کی قیمت زیادہ ہے۔

وفاقی حکومت نے سندھ میں کھاد کی قلت اور مہنگائی کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دے دیا ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر فخر امام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ جلد نئی فرٹیلائزر پالیسی لا رہے ہیں جس سے ڈی اے پی کی قیمت کم ہو گی۔

خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ چنیوٹ میں کوئلے کے نئے ذخائر مل رہے ہیں ، جس میں اپریل میں کامیابی ملے گی۔ ڈی اے پی کی قیمت میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ ہم اسے درآمد کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کا تعلق عوام سے نہیں اپنی ذاتی مفاد سے ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرولیم ڈیلرز کی جزوی ہڑتال جاری، اصل مطالبہ منافع کا مارجن بڑھانا

پی ایس او کے پمپس پر پیٹرول دستیاب ہوگا

وفاقی وزیرخسرو بختیار نے کہا کہ سندھ حکومت عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔ پی ٹی آئی قومی جماعت ہے ، عوام کی قوت خرید کا اندازہ ہے۔ سندھ میں گذشتہ سال گندم غائب ہو گئی تھی۔ آبادی بڑھ رہی ہے ، گندم کی پیداوار بڑھانا ہو گی۔

اس موقع پر سید فخر امام نے کہا کہ ملک میں گندم کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ پنجاب اور سندھ میں آٹے کی قیمت میں فرق ہے۔ سندھ میں آٹے کی قیمت زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، ڈی اے پی پر کاشتکاروں کو 15 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔

خسرو بختیار کہتے ہیں سندھ میں یوریا کی ذخیرہ اندوزی ہو رہی ہے، وفاق کیا کرے، پنجاب میں دو لاکھ سے زائد بوریاں برآمد کر کے نیلام کی گئیں، فرٹیلائزر کی مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے، سندھ حکومت کی وجہ سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسیز کے نتیجے میں تین سے چار ماہ میں مہنگائی میں کمی آنا شروع ہو گی۔

متعلقہ تحاریر