کراچی کے چاروں ہاتھی موٹاپے کا شکار
چڑیا گھر کی ہتھنی نورجہاں کے دانتوں میں شدید انفیکشن،فوری آپریشن کی تجویز، ماہرین کا ہاتھیوں کو چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقل کرنے کا بھی مشورہ
کراچی کے چاروں ہاتھی موٹاپے کا شکار ہوگئے۔غیرملکی ڈاکٹرز نے ہاتھیوں کا وزن کم کرنے اور چڑیا گھر کی ہتھنی نورجہاں کے دانتوں میں شدید انفیکشن کا فوری علاج کرانے کی تجویز دیدی۔ ماہرین نے ہاتھیوں کو چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقل کرنے کا مشورہ بھی دے دیا۔
رواں برس سفاری پارک میں موجود ہتھنی سونو کے پاؤں میں کریک پڑنے کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کاون کمبوڈیا میں 3 ہتھنیوں کے ساتھ خوش ہے
کاون کو رہائی دلانے والا نوجوان مسیحا کا منتظر
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ستمبر میں جاری کیے گئے احکام کی روشنی میں ویانا سے تعلق رکھنے والی جانوروں کی عالمی تنظیم فورپاز کے ماہرین حال ہی میں کراچی پہنچے تھے۔غیرملکی ماہرین کی ٹیم کی سربراہی سینئرویٹرینری ڈاکٹر عامر خلیل کررہےہیں جبکہ دیگر ارکان میں ڈاکٹر فرینک گورٹز،پرفیسر تھامس ہلبرانل اور ڈاکٹر مرینا ایوانووا شامل ہیں۔
ماہرین نے اتوا رکو کراچی کے سفاری پارک میں ملیکہ اور سونوکا معائنہ کیا تھا جبکہ پیر کو کراچی چڑیا گھر میں نور جہاں اور مدھوبالا کا معائنہ کیا گیا۔غیرملکی ماہرین نے چاروں ہاتھیوں کے معائنے کے بعد اپنی رپورٹ تیار کرکے آج سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے۔
حکام کے مطابق یہ چاروں ہاتھی پاکستان میں افریقی نسل کے آخری ہاتھی ہیں۔ عالمی تنظیم فورپاز کے سیئنر ویٹرینری ڈاکٹر عامر خلیل نے عرب نیوز کو بتایا کہ چڑیا گھر میں موجود ہتھنی نورجہاں کے دانتوں میں خطرناک انفیکشن ہے جسے فوری پر آپریٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
پیر کو ماہرین کی ٹیم نے ہاتھیوں کے خون اور پیشاب کے نمونے لیے اور متعدد ٹیسٹ کیے تھے ۔توقع کی جارہی ہے کہ آج عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں ڈاکٹرز نے جانوروں کی صحت کے لیے کئی ضروری اقدامات کی سفارش کی ہوگی جن میں 17 سالہ نور جہاں کےعلاج بھی شامل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈاکٹر عامر خلیل نے نور جہاں کا دانت ٹوٹ گیا ہے اور اسے ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی میں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ غیرملکی ماہرین کی ٹیم نے 16 سالہ مدھوبالا کے حوالے سےاندازہ لگایا ہے کہ اس کی ماہواری تاحال شروع نہیں ہوسکی ہے حالانکہ ہتھنی کی ماہواری شروع ہونے کی عمر 12 سال ہے۔ ڈاکٹرعامر خلیل کا کہنا ہے کہ مدھوبالا کی ماہواری شروع نہ ہونا ذہنی تناؤ یا غذائیت کمی کی واضح علامت ہے۔انہوں نے ہتھنی کی خوراک کو دوبارہ ایڈجسٹ کرنے کی سفارش کی ہے ۔
ماہرین کے مشاہدے میں آیا ہے کہ کراچی چڑیا گھر کے ہاتھی اطراف سڑکوں پر ٹریفک کی وجہ سے مستقل شور کے درمیان رہ رہے ہیں جبکہ ہاتھیوں کے انکلوژرز میں قدرتی ماحول اور تیراکی کی سہولت کا شدید فقدان ہے۔ٹیم نے تجویز دی ہے کہ کراچی چڑیا گھر کے ہاتھیوں کو سفاری پارک منتقل کیا جائے یا کراچی چڑیا گھر میں ہاتھیوں کے انکلوژرز کو توسیع دی جائے۔
غیرملکی ماہرین نے ہاتھیوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے لیے تربیت کی بھی سفارش کی ہے اور کہا کہ سفاری پارک میں ہاتھیوں کی پناہ گاہ اور سوئمنگ پول کو توسیع دی جائے ۔ ٹیم نے ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کی استعداد کار میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
کراچی کے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں موجود چاروں ہاتھی 11 برس قبل تنزانیہ سے لائے گئے تھے اور چاروں کی عمریں 12 سے 16 سال کے درمیان ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کے چڑیا گھر میں 8سال سے موجود 35سالہ ہاتھی کاون کو دنیا کا تنہاترین ہاتھی قرار دیا گیا تھا۔معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے چڑیا گھر کو بند کرواکے کاون کو کمبوڈیا بھجوادیا تھا۔ کاون پاکستان میں آخری ایشیائی ہاتھی تھا۔