سندھ میں 1200 سے زائد اعلیٰ ملازمتوں کیلیے درخواستیں طلب

سندھ پبلک سروس کمیشن کو سپریم کورٹ سے کام جاری رکھنے کی اجازت ملنے پر صوبے میں بڑے پیمانے پر بھرتیاں دوبارہ شروع ہوگئیں۔

سندھ پبلک سروس کمیشن نے بڑی بھرتیوں کا اعلان کر دیا، صوبے میں گریڈ 16 اور گریڈ 17 کے 1200 سے زائد افسر بھرتی کیے جائیں گے۔

سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلیں سماعت کے لیے منظور کیں جس کے بعد حتمی فیصلہ ہوجانے تک سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کو کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

یہ بھی پڑھیے

لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے کور کمانڈر کراچی کا چارج لے لیا

سندھ حکومت کا کراچی میں بائیو گیس بسیں متعارف کرانے کا منصوبہ

سپریم کورٹ سے اجازت ملنے کے بعد 28 نومبر کو سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے گریڈ 17 کے 465 میونسپل افسر، گریڈ 16 کے 698 ٹاؤن افسر اور گریڈ 16 ہی کے 117 اسسٹنٹ اکاؤنٹس افسر بھرتی کرنے کا اشتہار دیا۔

 

کُل ملا کر یہ 1280 اعلیٰ ملازمتیں ہیں جس میں سندھ دیہی اور سندھ شہری کے نوجوان درخواست دینے کے اہل ہیں۔

میونسپل افسر اور ٹاؤن افسر کی نشستوں پر بھرتی کے لیے کم از کم تعلیم گریجویشن رکھی گئی ہے جبکہ اسسٹنٹ اکاؤنٹس افسر کے لیے درخواست کنندہ کا بی کام یا بی بی اے میں گریجویٹ ہونا ضروری ہے۔

ایس پی ایس سی کی جانب سے جاری کردہ اشتہار کے مطابق تمام ملازمتوں کے لیے عمر کی کم سے کم حد 21 برس ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ 30 برس، لیکن عمر کی حد میں 15 برس تک رعایت دی گئی ہے۔

اس رعایت کے تحت 45 سال کی عمر تک کے افراد ملازمت کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کو سندھ ہائیکورٹ نے رواں سال جون میں دئیے گئے ایک فیصلے میں ختم کردیا تھا۔

فیصلے کے خلاف ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جسے  رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں سماعت کے لیے منظور کیا گیا۔

کیس کی مزید سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہوگی لیکن فیصلہ ہونے تک عدالت نے چیئرمین اور ممبران کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔

متعلقہ تحاریر