چینی دراندازی سے متعلق سوال، بھارتی رکن پارلیمنٹ کو خاموش کروا دیا گیا

راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی نے سوال کیا تھا کہ کیا لداخ میں چینی فوج داخل بھی ہوئی تھی یا نہیں؟ معاملے کو قومی سلامتی سے جوڑ دیا گیا۔

بھارتی راجیہ سبھا (سینیٹ) کے رکن اور بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا ہے کہ ایوان میں جب سوال کیا گیا کہ لداخ میں چینی دراندازی ہوئی تھی یا نہیں تو اس کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے کر رد کردیا گیا۔

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اگر یہ المیہ نہیں تو مضحکہ خیز ضرور ہے کہ راجیہ سبھا سیکرٹریٹ نے مجھے اطلاع دی کہ مجھے یہ پوچھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ کیا چین نے لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کو عبور کیا تھا یا نہیں کیونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان سعودی عرب کو 250 ملین ٹن آرگینک گوشت ایکسپورٹ کرے گا

امریکا کو پاکستان نے فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے، پینٹاگون عہدیدار

عام طور پر جب ایک سوال موصول ہوتا ہے تو اسے متعلقہ وزارت کو بھیجا جاتا ہے۔ وزارت سے جاری کردہ معلومات کے بعد اس سوال کا مزید جائزہ لیا جاتا ہے۔

یہ چیئرمین پر منحصر ہوتا ہے کہ کس سوال کی اجازت دینی ہے اور کس کی نہیں۔ سوالات کی مطبوعہ فہرستیں وزارتوں کو ارسال کی جاتی ہیں جس کے مطابق متعلقہ وزراتیں جوابات تیار کرتی ہیں۔

اس سے قبل اگست میں بھارتی حکومت نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کرنے کی اجازت نہیں دی تھی جس میں پوچھا گیا تھا کہ کیا حکومت کا اسرائیلی سائبر سیکیورٹی فرم این ایس او گروپ سے کسی قسم کا معاہدہ ہوا ہے یا نہیں؟

یاد رہے کہ این ایس او گروپ ایک عالمی تنازع کا سبب بنا تھا جس پر الزام تھا کہ اس کے تیار کردہ پیگاسس سافٹ ویئر کو صحافیوں، سیاسی و سماجی کارکنوں اور سیاستدانوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا گیا۔

متعلقہ تحاریر