مہنگائی کم ہوجائے گی، بس قوم نے گھبرانا نہیں ہے، شوکت ترین

مشیر خزانہ کہتے ہیں کہ اگلے ماہ سے افراط زر میں کمی شروع ہوجائے گی، تجارتی خسارہ بھی کم ہوجائے گا۔

مشیرخزانہ شوکت ترین اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی وزیراعظم عمران خان کی راہ پر، کہتے ہین مہنگائی کم ہوجائے گی، بس قوم نے گھبرانا نہیں ہے۔

اگلے ماہ سے افراط زر میں کمی شروع ہوجائے گی، تجارتی خسارہ بھی کم ہوجائے گا، ڈالرز کی حقیقی قیمت 161 روپے ہونی چاہیئے لیکن قیاس آرائیوں کی وجہ سے زیادہ ہوئی ہے، ٹھیک ہوجائے گی، ٹیکسٹائل سے ہٹ کر غیرروایتی شعبوں میں بھی برآمدات بڑہانا ہوں گی، ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مشیر خزانہ شوکت ترین نے دی نیوز کی خبر کی تردید کردی

پیٹرول کی قیمت ہر ماہ 4 روپے بڑھے گی، شوکت ترین

 اسلام آباد میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ مارکیٹ میں بے چینی پائی جارہی ہے کہ افراط زر ساڑھے گیارہ فیصد ہوگیا ہے، امپورٹ سات اعشاریہ سات فیصد بڑھ گئی ہیں جس سے تجارتی خسارہ بڑھ گی اور ڈسکاونٹ ریٹ آٹھ اعشاریہ سات پانچ ہوگیا ہے، مارکیٹ نے یہ سب دیکھ کرآکشن پرائس اور بڑھادیں، حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے دس اعشاریہ ہچھہتر فیصد پر ٹریژری بلز اٹھائے۔

مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ افراط زر اور امپورٹ بل بین الاقوامی قیمتوں سے منسلک ہے،فیول پرائسس ایل این جی کوئلہ سٹیل، خوردنی تیل کی قیمتیں بڑھنے سے افراط زر اور امپورٹ بل بڑھا ہے،خوردنی تیل کی قیمت امید ہے جنوری سے فرق آئے گا۔ ہمارے ریونیو پچھلے سال سے چھتیس فیصد زیادہ ہیں۔

مشیر خزانہ کاکہنا تھا کہ پٹرولیم کی پچھلے سال سے گیارہ فیصد زیادہ امپورٹ ہوئی ہے، کورونا وائرس کے باعث شعبے میں استعمال بہت بڑھا جس کی وجہ سے قیمتوں میں 86 فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ محض پانچ فیصد حجم میں اضافہ ہے تاہم امید ہے تمام قیمتیں کم ہوں جائیں گی ہماری معیشت بالکل درست سمت میں جارہی ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ نچلا اور درمیانہ طبقہ کم آمدنی کے باعث دباؤ کا شکار ہے ہم دباؤ کے شکار طبقے کو سبسڈیز دے رہے ہیں زرمبادلہ اور برآمدات بڑھ رہی ہے جس کے بعد صورتحال بہتر ہوگی، انھوں نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ مارچ میں ہمارے معاہدے  ہوئے تھے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ ٹیکسز بڑھاکر پھر ٹارگٹڈ سبسڈی دیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ پٹرول کی قیمت جب بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑھ رہی تھی ہم نے نہیں بڑہائی، پٹرول پر سیلز ٹیکس سترہ فیصد تک لائی جانی ہیں، ٹماٹر آلو کی قیمت پچھلے سال سے کم ہے، افراط زر کا ریٹ اسٹیٹ بنک تبدیل کرتا ہے، سٹیٹ بنک اور حکومت کے درمیان رابطہ کاری کا مسلہ نہیں ہے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم جلد سپلینٹری بجٹ لائیں گے، ٹیکس نیٹ کو وسیع کریں گے پالیسی ایکشن کرتے ہوئے انکم ٹیکس کو تو نہیں بڑہاسکتے لیکن جو جو چھوٹ دے رکھی تھیں وہ ختم کریں گے۔

انھوں نے بتایا کہ اگلے ہفتے ہمیں سعودی عرب سے تین ارب ڈالرز مل جائیں گے، ہم یوروبانڈز بھی شروع کرنے جارہے ہیں، اس سے بھی زرمبادلہ کے ذخائر بڑہیں گے اس حوالے سے ہم بہت جلد پارلیمنٹ میں منی بل لائیں گے،  مشیر تجارت عبدالرزاق داود نے کہا کہ درآمدات کے بڑھنے سے گھبرانا نہیں ہے، پٹرولیم کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں،اگلے مہینے سے صورتحال بہتر ہوگی۔

انھوں نے بتایا کہ نومبر میں ہماری برآمدات 2اعشاریہ9 ارب ڈالرز ہوگئی ہیں جو ایک ریکارڈ ہے،اگلے ماہ دسمبر میں برآمدات تین ارب ڈالرز ہوجائیں گی، ہماری چاول کی بڑی اچھی پیداوار ہوئی ہے جس کو برآمد کرکے فائدہ اٹھائیں گے۔

انھوں نے  مزید بتایا کہ ہم نے 9اعشاریہ8 بلین ڈالرز کا خام مال درآمد کیا ہے،ہم نے ٹیکسٹائل سے ہٹ کر بھی اپنی برآمدات بڑہانا ہیں، ہمیں تیار شدہ مصنوعات باہر بیچنا ہوں گی،ہمیں غیرروایتی پراڈکٹس میں اضافہ کرنا ہے۔

متعلقہ تحاریر