ڈاکٹرز ہر جگہ سفید کوٹ پہن کر نہیں گھوما کریں، ڈاکٹر شازیہ شاہ

اگر آپ کو دنیا کو یہ بتانے کا شوق ہے کہ آپ ڈاکٹر ہیں تو جراثیموں والا کوٹ پہن کر نہ گھومیں بلکہ کپڑوں پر ایک 'ڈاکٹر' کا بیج لگا لیں۔

ٹوئٹر صارف شازیہ شاہ جو کہ ڈاکٹر ہیں انہوں نے ٹویٹ کی ہے کہ میں کیونکہ برطانیہ سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرکے ڈاکٹر بنی ہوں لیکن اس وقت پاکستان میں علاج معالجہ کر رہی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں سوچ رہی ہوں کہ ڈاکٹر اور میڈیکل طالبعلم ریستوران اور دکانوں پر جاتے ہوئے اپنے سفید کوٹ کیوں پہنے رہتے ہیں؟

ڈاکٹر شازیہ شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ یہ زیادہ تر خواتین کا مسئلہ ہے بجائے مرد حضرات کے۔

یہ بہت کراہیت اور انتہائی غیر صحت بخش بات ہے کہ آپ اسپتال اور مریضوں کے جراثیم پورے شہر میں لے کر پھرتے رہیں، پلیز ایسا نہ کریں، آپ نے اگر پوری دنیا کو اپنی قابلیت دکھانی ہیں تو کپڑوں پر ‘ڈاکٹر’ کا بیج لگا کر گھوما کریں۔

یہ بھی پڑھیے

علی ظفر کے وکیل نے لینا غنی کےبعد اسامہ خلجی کو بھی لاجواب کردیا

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایون فیلڈ ریفرنس سے دستبردار

ڈاکٹر شازیہ نے یہ بھی لکھا کہ ان کے ڈاکٹر دوست جارج فلٹن کو اس بات پر برطانیہ میں بہت خفت اٹھانا پڑی تھی، وہ بھی ہر جگہ ڈاکٹرز کوٹ پہن کر جایا کرتے تھے۔

ڈاکٹر شازیہ شاہ نے بہت اہم بات کی طرف نشاندہی کی ہے، ایک تو دکھاوا کرنا ہمارے یہاں ہر شعبے سے وابستہ شخص کا مسئلہ ہے، ڈاکٹرز کو لیکن اس حوالے سے احتیاط کرنی چاہیے۔

کیوں کہ وہ جن سفید کوٹس کو پہن کر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کرتے ہیں اور اس کے بعد وہی کوٹ پہن کر شاپنگ مال، ریسٹورینٹ، کیفے پہنچ جاتے ہیں، تو اس طرح وہ اپنے ساتھ ہزاروں جراثیم لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں۔

آپ ڈاکٹر ہیں، آپ کی قابلیت پر کسی کو شک نہیں، سفید کوٹ پہن کر showoff کرنا بند کریں۔

متعلقہ تحاریر