سندھ اسمبلی اکھاڑا بن گئی، اپوزیشن اراکین کی ہنگامہ آرائی

صوبائی حکومت کی جانب سے دو بل پیش کیے گئے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا، وزیراعلیٰ نے کہا آپ کبھی اکثریت نہیں لے سکتے۔

سندھ اسمبلی کو اکھاڑے اور مچھلی بازار میں تبدیل کر دیا گیا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے تکبرانہ لہجے میں اپوزیشن کو کہا کہ آپ کبھی اکثریت میں نہیں آسکتے۔

سندھ اسمبلی میں اجلاس کے دوران دو بل پیش کیے گئے جس پر اپوزیشن نے خوب ہنگامہ آرائی کی، یہ بل فیکٹریز ترمیمی ایکٹ اور سول کورٹس ترمیمی سے متعلق تھے۔

فیکٹریز ترمیمی ایکٹ بل وزیر پارلیمانی امور مکیش چاؤلہ نے پیش کیا جس کے خلاف اپوزیشن اراکین نے نعرے لگانا شروع کر دئیے اور اسپیکر اسمبلی کی ڈائس کے سامنے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں پاکستان کا حصہ سمجھیں، گورنر صاحب نے بل پاس کرنے والی اکثریت پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیے

اسمبلیوں سے استعفوں کا کارڈ اپنے وقت پر کھیلیں گے، مولانا فضل الرحمان

شائستہ پرویز ملک کی کامیابی، شکیلہ لقمان بھی رکن اسمبلی بن گئیں

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات نہ پیدا کیے جائیں کہ ہم کچھ اور سوچنے پر مجبور ہوجائیں، یہ بل عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں ٹاؤن سسٹم متعارف کیا گیا ہے، خفیہ بیلٹ پر بھی ان کی بات مان لی تھی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں منتخب نمائندوں کو چیئرمین بنایا ہے۔

مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کبھی بھی اکثریت میں نہیں آسکتے، آپ صرف باتیں کرتے رہ جائیں گے۔

وزیراعلیٰ کو ناجانے کس بات کا گھمنڈ ہے؟ سندھ حکومت کی کارکردگی صفر ہے، پیپلزپارٹی کے 10 برس سے زائد عرصے پر محیط اقتدار کے دوران پورا صوبہ تہس نہس ہوگیا ہے۔

اس کارکردگی پر بھی اگر صوبائی وزرا اور وزیراعلیٰ کسی غلط فہمی میں ہیں تو یہ غلط فہمی اگلے الیکشن میں ضرور دور ہوجائے گی۔

متعلقہ تحاریر