سندھ پولیو سے پاک ہوگیا؟ ایک سال میں کوئی کیس رپور ٹ نہیں ہوا
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ ہم اس مرض کو شکست دینے کے بہت قریب ہیں
وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ والدین سے اپنے بچوں کو پولیوں کے قطرے پلانے کی اپیل کرتےہوئے کہا ہے کہ جولائی2020 کے بعد سے سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، والدین بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں ہم اس مرض کو مکمل طورپر شکست دینے کے قریب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سوبھراج اسپتال میں پولیوسے بچاؤں کے قطروں کی مہم کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ پولیوکے خلاف مہم میں 90 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے ، ہم اس مرض کو شکست دینے کے بہت قریب ہیں، جولائی2020کےبعدسندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جو بہت خوشی کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ٹانک:پولیو ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ، ایک پولیس اہلکار جاں بحق ایک زخمی
وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ پولیو سے بچاؤ کی مہم کے دوران 12سال کے بچوں کو عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین بھی دی جائےگی، انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ قطرے پلائے گئے اور یہ وبا ختم ہوئی ہے ، پوری دنیا میں پولیو صرف پاکستان اور افغانستان میں ہے ، پولیو ورکرز کو سلام پیش کرتا ہوں۔
دوسر ی جانب جاپان نے پاکستان کو پولیو کے خاتمے کے لئے 4.35 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا گیا ہے ، جاپان کی جانب سے دی جانے والی امداد ویکسین کی خریداری کے لئے استعمال ہوگی اور اس رقم سے 24 ملین ویکسین کی خریداری ہوگی، اور پانچ سال تک کے 21 ملین بچوں کی ویکسینیشن ممکن ہوسکے گی، جب کہ نیشنل ایکشن پلان- 2023 2021 کے مطابق پاکستان بھر سے 2023 کے اواخر میں پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔