بھارتی حکومت کا پنڈورا پیپرز سےمتعلق تحقیقات کا اعلان
پنڈورا پیپرز میں سابق سربراہ ملٹری ایجنسی لیفٹینینٹ جنرل ریٹائرڈ راکیش کمار لومبا اور ان کے بیٹےکا نام شامل ہے
بھارتی حکومت نے بھی پنڈورا پیپرز سے متعلق تحقیقات کا اعلان کردیا ، پنڈورا پیپرزمیں شامل 300 بھارتی شہریوں کی بیرون ممالک میں آف شور کمپنیوں اور دیگر اثاثوں تحقیقات کےسلسلے میں 33 ممالک کو 160 سے زیادہ درخواستیں ارسال کردی گئیں ہیں جس میں بھارتی شہریوں کی کی ملکی دولت کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
بھارتی وزارت خزانہ کے مطابق انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (ICIJ) کے ذریعہ حاصل کردہ، پنڈوراپیپرزمعاملےکی تحقیقات کیلئے "منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے بھارتی حکومت نے مختلف ایجنسیوں پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی ہے جو بھارت میں کے فائنشل انٹیلی جنس یونٹ کے ساتھ مل کرآف شور کمپنیوں اور بیرون ملک دیگر اثاثوں کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے
پینڈورا پیپرز ، میڈیا مالکان تلاشی دیں
پینڈوراپیپرز: لوٹی گئی دولت پاکستان کا آدھا قرض اتارسکتی ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنڈورا پیپرز میں سابق سربراہ ملٹری ایجنسی لیفٹینینٹ جنرل ریٹائرڈ راکیش کمار لومبا اور ان کے بیٹےکا نام شامل ہے۔انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیموں راجستھان رائلز اور کنگز الیون پنجاب کے مالکان بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے ہیں۔پنڈورا پیپرزمیں بھارتی بزنس مین پرامود مٹل کا نام بھی ہے، اس کے علاوہ پیپرز میں نئی دلی کا ایک ہسپتال چلانے والے خاندان کی بھی ساڑھے تین کروڑ ڈالر مالیت کی آف شور کمپنی اور کروڑوں ڈالر کے اثاثے سامنے آئے ہیں۔
بھارتی معروف اخبار انڈین ایکسپریس نےاپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایف آئی یو نے 33 ممالک میں 161 افراد کے حوالے سے درخواستیں بھیجی ہیں، جن میں ان بھارتی شہریوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے جو بیرون ملک آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں یا جن کے بیرون ممالک میں اثاثے ہیں ۔