کراچی کی بےکار پڑی زمینوں کو عوامی مفاد میں استعمال کیا جاسکتا ہے، وزیراعظم
شہروں کی ترقی کیلئے ایسی طویل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے نتیجہ میں شہروں کا انتظام و انصرام عوام کو بہتر ہو

وزیراعظم عمران خان نے کراچی کی اہم زمینیں جو بیکار پڑی ہیں ان کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہم مقامات کو عوامی مفاد کے منصوبوں کیلئے بروئے کار لا کر نہ صرف ان زمینوں سے استفادہ کیا جا سکتا ہے بلکہ اس سے حکومت کو کافی محاصل بھی حاصل ہو سکتے ہیں۔
گذشتہ روز لاہور شہر میں ٹریفک کا دباؤ کو کم کرنے کیلئے سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شہروں کی ترقی کیلئے ایسی طویل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے نتیجہ میں شہروں کا انتظام و انصرام عوام کو بہتر خدمات فراہم کرسکے اور محاصل بھی ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم عمران خان کے ٹوئٹ پر مریم نواز کا حیرت کا اظہار
وزیراعظم عمران خان کے 47 غیر ملکی دوروں پر کتنے اخراجات آئے؟
“Long-term planning required for urban centers” : Prime Minister @ImranKhanPTI
“Dead capital be utilized for public welfare projects” : The PM pic.twitter.com/p6FanJmsDy
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) January 5, 2022
انہوں نے اس سلسلہ میں شہر کی اہم زمینوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا جو اس وقت استعمال میں نہیں ہیں اور بیکار پڑی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی شہر میں بھی ان زمینوں کو استعمال کیا جاسکتا ہے جو استعمال میں نہیں ہیں ، ان اہم مقامات کو عوامی مفاد کے منصوبوں کیلئے بروئے کار لا کر نہ صرف ان زمینوں سے استفادہ کیا جا سکتا ہے بلکہ اس سے حکومت کو کافی محاصل بھی حاصل ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے تجویز دی کہ لاہور میں شہری منصوبوں کو سرکاری و نجی شعبہ کے اشتراک سے راوی اربن ڈویلپمنٹ اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں کی طرز پر چلایا جائے۔
اجلاس کو پنجاب حکومت کے گلبرگ مین بولیورڈ تا ایم ٹو موٹروے ایلیویٹڈ ایکسپریس وے منصوبہ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایلیویٹڈ ایکسپریس وے لاہور کے شہریوں اور مسافروں کو شرقی اور غربی روٹ فراہم کرے گا اور اس سے موجودہ سڑکوں پر ٹریفک کے دبائومیں کمی آئے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت نے قبل ازیں اس منصوبہ کیلئے 5 ارب روپے خرچ کئے جبکہ منصوبہ کی کل لاگت کا تخمینہ 61 ارب روپے لگایا گیا ہے اور یہ 15 ماہ میں مکمل ہو گا۔