بھارتی میڈیا کی پاکستانی فاسٹ باؤلرز کی تعریف ، بھارتی تلملاگئے

بھارت پاکستان جیسے فاسٹ باؤلرز حاصل کرنے میں کامیاب کیوں نہیں ہوتا ہے مسلسل جدجہد کرتا رہتا ہے

پاکستان کرکٹ کی تاریخ ہے کہ پاکستان نے دنیا کے بہترین فاسٹ باؤلر پیدا کیے ہیں،  فاسٹ باؤلنگ کی دنیا  میں اہم باؤلرز کی بات کی جائے تو وسیم اکرم ، وقار ، یونس، شعیب اختر، محمد آصف، محمد سمیع، محمد زاہد ،اور محمد عامر کے بغیر ادھوری ہے حالیہ فاسٹ باؤلنگ کی بات کی جائے تو ، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف  دنیا کو حیران کئے جارہے ہیں۔

معروف بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس  نے گذشتہ روز ایک آرٹیکل شائع کیا جس میں لکھا ہے کہ پاکستان کس طرح ایک کے بعد ایک بہترین فاسٹ باؤلر پیدا کرتا ہے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کہ پاکستان کے پاس فاسٹ باؤلر تیار کرنے کی  کوئی فیکٹری ہے جو  ایک کے بعد ایک باؤلر تیار کرہی ہے اور ہر باؤلر دوسرے سے  مختلف ۔

بھارتی اخبار کی جانب سے پاکستانی باؤلرز کی تعریف میں آرٹیکل پر  بھارتی شہری تلملا گئے ، سوشل میڈیا پر بھارتیوں نے اندین ایکسپریس کے آرٹیکل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں بھی  بہترین فاسٹ باؤلر موجود ہیں اس لئے پاکستان کی حمایت  کسی خاص ایجنڈے کا حصہ ہے ۔

بعض سوشل میڈیا صارفین نے انڈین ایکسپریس کے آرٹیکل پر  تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پاکستانی بیف اور مٹن کھاتے ہیں اس لئے ان میں فاسٹ باؤلر پیدا کرنے کی صلاحیت زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فاسٹ باؤلر حسن علی اسٹار ہیں اسٹار ہی رہیں گے

کیا پاکستانی کرکٹ ٹیم میں محمد رضوان کی کمی تھی؟

اس سے قبل  سابق جنوبی افریقی کپتان اور باؤلنگ آل راؤنڈر شان پولاک نے  پاکستان اور بھارت کے درمیان  فاسٹ باؤلنگ میں بڑے فرق پر کہا تھا کہ وہ یہ سمجھنے میں ناکام رہے کہ ہندوستان پاکستان جیسے تیز گیند باز کیوں پیدا نہیں کر سکا، انھوں نے کہا میرے خیال میں یہ فرق جینز کی وجہ سے ہے ۔

انھوں نے کہا کہ جس وقت میں کھیل رہا تھا س وقت پاکستان کے پاس وسیم اور وقار تھے پھر شعیب اختر نے تباہی مچائی ، پھر وہاب ریاض اور اب حار ث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی  بہترین کھیل کا مظاہرہ کررہےہیں ۔

انھوں نے کہا کہ  پاکستان اتنے فاسٹ باؤلرز پیدا کرتا ہے جبکہ  بھارت اور پاکستان میں کوئی زیادہ فرق نہیں ہے دونوں  ممالک سات دہائیوں پہلے الگ ہوئے ہیں اس کے باوجود یہ سمجھنا عجیب ہے کہ بھارت  اس قسم کے گیند بازوں کو مستقل طور پر حاصل کرنے کے لئے کیوں جدوجہد کرتا ہے۔

متعلقہ تحاریر