ملک میں بڑھتے کورونا کیسز، این سی او سی نے نئی پابندیاں لگانی شروع کردیں

این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والے نئے ایس او پیز کا اطلاق 15 فروری تک نافذ رہے گا تاہم این سی او سی 27 جنوری کو دوبارہ صورتحال کا جائزہ لے گا۔

کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کے تیزی سے پھیلتے ہوئے خطرے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے حکام نے ایس او پیز کے حوالے سے نئی پابندیوں کے اطلاق کا اعلان کردیا ہے۔

این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ان تمام اضلاع اور شہروں میں شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی ہو گی جہاں انفیکشن کی شرح10 فیصد سے زائد ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کے این آئی سی ایچ اسپتال آنے والا نومولود پراسرار بیماری میں مبتلا

سندھ میں کورونا کا پھیلاؤ، ڈی جی اسکولز نے والدین کے لیے ایڈوائزری جاری کردی

این سی او سی کے حکام کے مطابق وہ علاقے جہاں کورونا وائرس کی شرح 10 فیصد سے کم ہو گی وہاں پر آؤٹ ڈور پروگرام میں 500 افراد کے اجتماع کی اجازت ہوگی مگر وہ لوگ ہی مدعو کیے جائیں گے جو مکمل ویکسینیٹڈ ہوں۔

Corona virus NCOC

نئے ایس او پیز کے مطابق وہ علاقے جہاں انفیکشن کی شرح 10 فیصد سے کم ہو گی وہاں ان ڈور تقریبات میں 300 مہمانوں کو بلانے کی اجازت ہوگی۔

این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والے نئے ایس او پیز کا اطلاق 15 فروری تک نافذ رہے گا تاہم این سی او سی 27 جنوری کو دوبارہ صورتحال کا جائزہ لے گا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق دفاتر میں حاضری معمول کے مطابق رہے گی مگر گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

این سی او سی کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی۔ جن اضلاع یا شہروں میں کورونا وائرس کی شرح 10 فیصد سے زائد ہوگی وہاں کبڈی ، پولو ، ٹیبل ٹینس اور دیگر کھیلوں پر پابندی ہوگی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کورونا وائرس کے 10 فیصد سے زائد کیسز والے شہروں میں 12 سال سے کم عمر کے طالب علم آلٹرنیٹ ایام میں کلاسز لیں گے۔

این سی او سی کے مطابق جن شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے ان میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، راولپنڈی ، لاہور ، کراچی ، حیدر آباد اور پشاور سمیت دیگر کئی شہر شامل ہیں۔

این سی او سی کےمطابق سب سے کیسز کی شرح کراچی میں ریکارڈ کی گئی جو کہ 40 فیصد سےبھی زائد ہے جبکہ لاہور میں 15 فیصد ، اسلام آباد میں 11 فیصد ، حیدرآباد میں 12.50 فیصد اور راولپنڈی میں 10 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر