غیرملکی کرنسی ڈیلرز اور کمپنیز میں پی او ایس متعارف کروانے کی تجویز
پی او ایس سسٹم سے تمام غیرملکی کرنسی کا ریکارڈ رکھا جاسکے گا، اسٹیٹ بینک سے اجازت ملی گئی تو پی او ایس انسٹال کرلیں گے، ملک بوستان۔
حکومت نے تمام غیر ملکی کرنسی ڈیلرز کے پاس پوائنٹ آف سیل نصب کرنے کی تیاری کر لی، غیر ملکی کرنسی ڈیلرز اور کمپنیز کو ٹیئر 1 میں شامل کر لیا گیا ہے۔
اس اقدام کے بعد تمام ایکسچینج کمپنیز کو پی او ایس سسٹم رکھنا ہو گا، ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ روزانہ غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کا ریکارڈ رکھا جا سکے گا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی معیشت نسبتاً پائیدار بحالی کی جانب گامزن ہے،اقوام متحدہ
پاکستان کی معیشت میں حیران کن بہتری، ورلڈ بینک کی رپورٹ جاری
انہوں نے کہا کہ یہ حکومتی اقدام معیشت کے درست اعداد و شمار رکھنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، اس کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے گا اور غیر ملکی کرنسی کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے گی۔
ظفر پراچہ نے مزید کہا کہ ملک میں کم از کم ڈھائی سے تین کروڑ افراد کو ٹیکس دینا چاہیے۔
دوسری طرف ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ایکسچینج کمپنیز کے کاروبار کو پی او ایس سسٹم سے منسلک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس پر تیار کردہ ڈرافٹ سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے 15 روز کے اندر اعتراضات اور تجاویز بھیجی جا سکتی ہیں۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ اس ڈرافٹ پر چیئرمین ایف بی آر سے مشاورت کی گئی ہے، ایکسچینج کمپنیز کا کاروبار اسٹیٹ بینک ریگولیٹ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد ہی ایکسچینج کمپنیز کو پی او ایس سسٹم سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔