قصور: منڈی عثمان والا میں مدرسہ قاری کے مبینہ تشدد سے بچہ ہلاک

آر پی او قصور کی ہدایت پر عثمان والا پولیس نے مقتول بچے کے نانا کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کے علاقے منڈی عثمان والا میں قاری کے مبینہ تشدد سے مدرسے کا طالب علم محمد شرجیل جاں بحق ہو گیا۔

ریجینل پولیس آفیسر (آر پی او) مرزا فاران بیگ نے مدرسے میں بچے کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور کو ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایات جاری کی۔ آر پی او شیخوپورہ نے کہا کہ ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں۔

یہ بھی پڑھیے

لاہورہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ :عدت کے بغیر شادی بے قاعدہ ہے باطل نہیں

ہکلہ ، ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے کا افتتاح، پولیس نے پہلا چالان بھی کاٹ دیا

ترجمان آر پی او کا کہنا ہے کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم قاری عرفان الحق کو گرفتار کرلیا ہے۔

ڈی پی او قصور صہیب اشرف کا کہنا ہے قصور تھانہ منڈی عثمان والا میں ملزم قاری وقاص اور قاری عرفان نے سبق نہ یاد کرنے پر طالبعلم شرجیل کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

اے ایس آئی تھانہ عثمان والا محمد سلیم کے مطابق ایف آئی آر مقتول شرجیل کے نانا کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

نانا شوکت علی کی جانب سے دائر کی درخواست کے مطابق ملزم قاری عرفان الحق اور قاری وقاص نے میری مرحوم بیٹی کے بیٹے محمد شرجیل کو مدرسے میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا ہے۔

درخواست میں بتایا گیا ہے کہ شوکت علی کے نواسے محمد شرجیل نے گھریلو مصروفیات کی وجہ سے 18۔01۔2022 کو مدرسے سے چھٹی کیا تھا تاہم آج صبح محمد شرجیل معمول کے مطابق مدرسہ کو گیا تھا کہ 9 بجے فون آگیا کہ محمد شرجیل کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔

نانا شوکت علی کے مطابق ہم فوری طور پر مدرسے پہنچے اور محمد شرجیل کو لے کر اسپتال روانہ ہوئے ، راستہ میں میرے نواسے نے بتایا کہ قاری عرفان اور قاری وقاص نے مجھے ڈنڈوں اور ڈھڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ تاہم دوران علاج میرا نواسہ دم توڑ گیا۔

پولیس نے مقتول شرجیل کے نانا کی مدعیت میں 302 اور 34 ت پ کے تحت مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو آج عدالت کے سامنے پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا اور تفتیش کی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مدرسے کی  انتظامیہ اور مدرسے کے دیگر طالب علموں سے تفصیلات اکٹھی کی جائیں گی۔

متعلقہ تحاریر