خاتون اول کے خلاف مہم چلانے والوں کو ایف آئی اے گرفتار کرے گی؟

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کی جس کے مطابق وزیراعظم کی اہلیہ کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے میں چند صحافی ملوث ہیں۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر بےجا تنقید اور پراپیگنڈہ پر مبنی خبریں پھیلانے میں چند معتبر صحافیوں کا ہاتھ ہے۔

صحافی صدیق جان نے اسی حوالے سے ایک پوری ویڈیو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی ہے جس میں انہوں نے تفصیلات سے آگاہ کیا ہے کہ کس طرح چند صحافیوں نے بشریٰ بی بی کے خلاف مہم چلائی۔

یہ بھی پڑھیے

جادوئی حسن والی ثنا فخر کی نئی فلم جلد ریلیز ہوگی

پاکستانی سیاست میں جادوگرنیوں اور سیاسی چڑیلوں کی انٹری

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم کی اہلیہ سے منسوب کر کے یہ باتیں کی گئیں کہ وہ جادو ٹونے کے ذریعے وزیراعظم کو اہم ملکی فیصلے کرنے میں مشاورت کرتی ہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کے وقت کہا گیا کہ جادو ٹونے کے بعد وزیراعظم کے نام کا فیصلہ کیا گیا، یہ جادو ٹونا بشریٰ بی بی نے کیا۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جب ان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ٹریس کیا گیا تو سب سے زیادہ منظم انداز میں یہ ہتک آمیز مہم جس یوٹیوب اکاؤنٹ سے چلائی گئی وہ حامد میر کے بھائی عامر میر کا تھا۔

صدیق جان نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف مذموم پراپیگنڈہ کرنے والے عناصر کو قانون نافذ کرنے والے ادارے گرفتار کریں گے یا نہیں؟

متعلقہ تحاریر