اٹلی میں صدارتی انتخاب کا دنگل شروع

نئے صدر کیلیے انتخابی مرحلہ شروع ہونے والا ہے، چار مرتبہ اٹلی کے وزیراعظم رہنے والے برلسکونی بھی صدارتی کرسی کے متمنی ہیں۔

اٹلی میں نئے صدر کے انتخابات کا مرحلہ شروع ہونے والا ہے، اس انتخابی مرحلے میں متعدد پرانے چہرے بھی امیدواران کے طور پر شامل ہیں جن میں سابق وزیراعظم سلویو برلسکونی بھی ہیں۔

میڈیا مالک اور کاروباری ٹائیکون 85 سالہ برلسکونی اطالوی سیاست کا تجربہ رکھتے ہیں اور وہ متنازع شخصیت کے مالک ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی بھرپور تیاری شروع کردی

لاہور بار ایسوسی ایشن انتخابات، راؤ عبدالسمیع 4431 ووٹ لے کر صدر منتخب

پرانے زمانے کے سیاستدان برلسکونی 1990 کے بعد سے چار اطالوی حکومتوں کے وزیراعظم رہے ہیں، درجنوں جنسی اور مالی اسکینڈلز ان سے منسوب ہیں۔

اٹلی کے نئے سربراہ مملکت کے انتخاب کیلیے پارلیمانی ووٹنگ کا پہلا مرحلہ پیر سے شروع ہوگا، صدر کا عہدہ گو کہ صرف رسمی ہے لیکن اہمیت کا حامل ہے۔

موجودہ وزیراعظم ماریو دراغی ممکنہ طور پر اس انتخابی دنگل میں مقابلہ کریں گے مگر دائیں بازو کا اتحاد برلسکونی کی حمایت کر رہا ہے جو کہ ماریو کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے۔

ایک ہزار سے زائد انتخاب کرنے والے افراد ووٹنگ کے مرحلے میں حصہ لیں گے جس میں سرگیو مٹاریلا کے جانشین کا انتخاب کیا جائے گا۔

ان چناؤ کرنے والے افراد میں اطالوی ماہرین قانون اور سینیٹرز شامل ہیں جبکہ علاقائی نمائندگان بھی حصہ ہوں گے، زیادہ تر افراد کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے لیکن 100 کے قریب آزاد ہیں۔

ووٹنگ کے دوران متعدد مراحل کا امکان ہے کیونکہ صدر کے انتخاب کیلیے ابتدائی تین مراحل میں دو تہائی اکثریت یعنی 673 ووٹ درکار ہوں گے۔

چوتھے مرحلے میں منتخب ہونے کیلیے امیدوار کو 505 ووٹوں کی ضرورت ہوگی، ابتدائی مراحل میں صدر منتخب ہونا بہت مشکل ہے کیونکہ اس کیلیے دو تہائی اکثریت چاہیے ہوتی ہے۔

متعلقہ تحاریر