ریکوڈک کیس، نیا معاہدہ متوقع، پاکستان جرمانہ سے بچ جائے گا
عالمی عدالت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے پاکستان پر 5.97 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا، ٹیتھیان کمپنی سے فروری میں نیا معاہدہ ہوگا۔
ریکوڈک کیس میں وفاقی حکومت اور ٹیتھیان کمپنی کے مابین مذاکرات ہوئے جس میں دونوں فریقین کے درمیان 50 فیصد شیئرز پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ریکوڈک معاملے پر پچھلے معاہدے میں پاکستان کے پاس صرف 25 فیصد حصص تھے لیکن نئے معاہدے کے مطابق یہ تعداد 50 فیصد ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
روس میں کوئلے کی کان میں آگ لگنے سے 52 کان کن ہلاک
’’کروٹ پن بجلی گھر‘‘ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل
یہ نیا معاہدہ رواں سال فروری میں ہونے کا امکان ہے، معاہدے کے بعد پاکستان کو 5.97 ارب ڈالر جرمانہ نہیں دینا پڑے گا۔
ٹیتھیان کمپنی نے حکومت سے سرمایہ کاری پر قانونی تحفظ کی ضمانت طلب کی ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ پہلے کی طرح قانونی معاملات میں جو ہوا ویسا دوبارہ نہیں چاہتے۔
پاکستان اور ٹھیتھیان کمپنی کے مابین مذاکرات تصفیہ کے لیے ہو رہے ہیں، سرمایہ کاری سے متعلق تنازع کے تصفیے کے لیے آسٹریلوی کمپنی نے پاکستان پر جرمانہ عائد کیا تھا۔