فیٹف کی نئی شرائط، کئی شعبوں پر قوانین مزید سخت
اعلامیے کے مطابق انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے قوانین بھی تبدیل کیے گئے ہیں
دنیا بھر میں امن کے دیر پا قیام اور دہشتگردی کی روک تھام کیلئے قائم کردہ عالمی ادارے فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے نئی شرائط عائد کردی ہیں جس عمل درآمد کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس، جیولرز اور اکاؤنٹنٹ کے شعبوں پر نئی شرائط عائد کر دی ہیں۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندیاں پراپرٹی ڈیلرز اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے لیے عائد کی گئی ہیں، جس کے تحت ڈیزگ نیٹڈ نان فنانشل بزنسز اورپیشہ ور مجرموں سے کاروبار پر پابندی ہوگی۔ اس کے علاوہ مجرموں سے متعلقہ کسی بھی شخص سے کاروبار نہیں کیا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے قوانین بھی تبدیل کیے گئے ہیں، ڈی این ایف بی پیز سزا یافتہ افراد کے بینیفیشل اونر سے کاروبار نہ کیا جائے، سزا یافتہ افراد کو ڈی این ایف بی پی میں سینئر عہدہ نہ دیا جائے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی این ایف بی پیز اونرشپ میں تبدیلی پر آگاہ کریں، بینیفیشل اونر یا سینئر عہدوں میں تبدیلی پر ایف بی آر کو مطلع کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور دھماکے میں بھارت ملوث، کیا ایف اے ٹی ایف نوٹس لے گا؟
کیا پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل پائے گا؟
واضح رہے کہ عالمی ادارے فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے دہشتگردی میں مالی معاونت کی روک تھام کیلئے پاکستان کو سنہ 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا جس کے بعد پاکستان پر عائد پابندیوں کو ہدایت کردہ اقدامات پر عمل درآمد سے مشروط کیا گیا تھا ، ایف اے ٹی ایف نے فروری 2021 میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کو ایک بار پھر گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا تھا اور پاکستان کو اس لسٹ سے نکلنے کے لیے تین نکات پر توجہ دینے کی ہدایت کی تھی۔
ادارے کی جانب سے اس مرتبہ شرائط پر عمل درآمد کے لیے اینٹی منی لانڈرنگ ،کاؤنٹر ٹیرر فنانسنگ ریگولیشنز میں ترامیم متعارف کرادی گئی ہیں جس کے بعد وفاقی مالیاتی بیورو (ایف بی آر) نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس، جیولرز اور اکاؤنٹنٹ کے شعبوں پر نئی شرائط عائد کر دی ہیں۔