ایلون مسک نے امریکی صدر کو کٹھ پتلی کیوں قرار دیدیا؟

امریکی صدر جوبائیڈن کوبرقی گاڑیوں کےمستقبل کے حوالے سے ٹیسلا کا نام نہ لینامہنگا پڑگیا۔ امریکی ارب پتی اور ٹیکنالوجی کمپنی کے بانی ایلون مسک نے امریکی صدر جوبائیڈن کو کٹھ پتلی قرار دے دیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی کارساز کمپنی جنرل موٹر ز کی سی ای او میری باراکے ساتھ ایک وڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مجھے اس کا مطلب پتہ ہے جب میں کہتا ہوں کہ مستقبل یہیں امریکا میں بنایا جائے گا۔ جنرل موٹرز اور فورڈ جیسی کمپنیاں یہاں پہلے سے کہیں زیادہ الیکٹرک گاڑیاں بنارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ایلون مسک نے ایک دن میں 33 ارب ڈالر کما لیے
ایلون مسک کا انسانی خاصیت والے روبوٹ بنانے کا اعلان
امریکی شہریوں نے صدر بائیڈن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے مستقبل پر کیے گئے ٹوئٹ میں ٹیسلا کا ذکر نے نہ کرنے پر حیرانی کا اظہار کیا تھا اور اب ٹیسلا کے بانی نے بھی امریکی صدر کے ٹوئٹ پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایلون مسک نے امریکی صدر کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے پہلے اپنی کمپنی کے نام کے حروف شیئر کیےاور پھر دوسرے ٹوئٹ میں ایلون مسک نے امریکی صدر کو انسانی شکل میں کٹھ پتلی قرار دیدیا۔ایک اور ٹوئٹ میں ایلون مسک نے لکھا کہ بائیڈن کے برتاؤ سے لگتا ہے کہ وہ امریکی عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ دنوں ٹیسلا کی مسابقتی کمپنیوں جنرل موٹرز اور فورڈ کے سربراہان کودیگر کاروباری شخصیات کے ساتھ قانون سازی پر بحث کیلیے وائٹ ہاؤس طلب کیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے گزشتہ سال بھی ان کمپنیوں کے سربراہان کو مدعو کیا تھا جب ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد 2030 تک امریکا میں فروخت ہونے والی تمام گاڑیوں کو الیکٹرک بنانا تھا۔