خفیہ تعلق ظاہر نہ کرنے پر سی این این کے صدر عہدےسے مستعفی

میں اور جیف زوکر گذشتہ بیس سالوں سے ایک اچھے دوست ہیں لیکن کورونا کے دور میں ہمارے تعلقات بدل گئے

عالمی شہرت یافتہ امریکی ٹی وی چینل سی این این کے صدر جیف زوکر جنسی طورپر ہراساں کرنے کے کیس میں اپنے ساتھی کے ساتھ اپنے خفیہ تعلق کو ظاہر کرنے میں ناکامی پر مستعفی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  امریکہ کے معروف  کیبل نیوز نیٹ ورک (سی این این)  56 سالہ صدر جیف زوکر نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ  ‘سی این این’ کے سینیئر اینکر اور نامہ نگار کرس کومو جو کہ جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے سیاست دان بھائی اینڈریو کومو کو دفاع میں مدد فراہم کرنے پر گذشتہ سال دسمبر میں نوکری سے برطرف کردیئے گئے تھے تاہم اداروں کی جانب سے تحقیقات کے دوران  میرا نام بھی اس کے ساتھ آیا تاہم میں اپنے ساتھ ان کے تعلق کو ظاہر کرنے میں ناکامی پر اپنے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

جنسی ہراسانی میں ملوث گورنر بھائی کی مدد : سی این این کا اینکرنوکری سے فارغ

نیو یارک نئی ماسک گائیڈ لائنز کے بعد کھلنا شروع

جیف زوکر نے اپنے خفیہ تعلق کے حوالے سے کسی شخصیت کا نام نہیں لیا تھا تاہم سی این این کے اینکر برائن اسٹیلٹرنے نشریاتی کے دوران اس تعلق اور شخصیت کا انکشاف کرتےہوئےبتایا کہ جس کے ساتھ جیف زوکر کا خفیہ تعلق ہے وہ سی این این کی چیف مارکیٹنگ آفیسر ایلیسن گولسٹ  ہے۔

اینکر نے ایلیسن گولسٹ کی جانب سے لکھے گئے نوٹ کا حوالا دیتے ہوئےبتایا کہ انھوں نے کہا ہے کہ وہ اور جیف زوکر گذشتہ بیس سالوں سے ایک اچھے دوست ہیں اور پیشہ ورانہ  تعلقات  میں ہیں تاہم عالمی وباء کورونا وائرس  کے دورمیں ہمارے رشتے میں تبدیلی ہوئی ، انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے تعلقات کو صحیح وقت پر ظاہر نہیں کیا جس کا مجھے افسوس ہے ۔

امریکہ میں حکام کا کہنا ہے کہ پانچ ماہ کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے ریاستی اور وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور دفتر میں ‘خوف کا ماحول’ بنائے رکھا۔ الزامات کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اگر ریاستی حکام نے الزامات کے درست ہونے کی تسلی کر لی ہے تو اینڈریو کوموکو اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہئے ، اپنے عہدے پر موجود رہنے کی کوئی اخلاقی وجہ موجود نہیں ہے ۔

متعلقہ تحاریر