علی امین گنڈاپور کے بھائی تحصیل میئر کے الیکشن کیلئے نااہل قرار
ای سی پی نے ضابطہ اخلاق کی بار بار خلاف ورزی پر عمر امین گنڈاپور کو تحصیل میئر کے الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ڈیرہ اسماعیل خان سے تحصیل میئر کے امیدوار کے لیے نااہل قرار دے دیا۔
ای سی پی نے اپنے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کو ڈی آئی خان میں مشروط طور پر آنے کی اجازت ہوگی تاہم وہ کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
میاں شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کو ہمنوائی کا عندیہ دے دیا
کیا عامر لیاقت حسین اگلا سیاسی پڑاؤ تحریک لبیک ہوگا؟
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آج بروز پیر اپنا محفوظ کیا ہوا فیصلہ سنایا ہے، تاہم وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو ڈیرہ اسماعیل خان میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔
اس سے قبل ای سی پی نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی بار بار ’خلاف ورزیوں‘ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر کو یکم فروری کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا کہا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
کیس کی پہلی سماعت کے موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکلاء نے ای سی پی کو بتایا تھا کہ علی امین کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے اس لیے وہ پیش نہیں ہوسکتے، تاہم دوسری سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کے بھائی کی نااہلی پر پاکستان کی مشہور صحافی نوشین یوسفزئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ” خیبر پختوانخوا بلدیاتی انتخابات ، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے دو امیدواروں ڈی آئی خان سے عمر امین گنڈا پور اور بکا خیل سے مامون رشید کو نا اہل قرار دے دیا ۔ مامون رشید پر بکا خیل بنوں میں پولنگ اسٹیشن حملے ، عملے کو یرغمال بنانے اور اغوا کرنے کا مقدمہ ہے۔”
خیبر پختوانخوا بلدیاتی انتخابات ، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے دو امیدواروں ڈی آئی خان سے عمر امین گنڈا پور اور بکا خیل سے مامون رشید کو نا اہل قرار دے دیا ۔ مامون رشید پر بکا خیل بنوں میں پولنگ اسٹیشن حملے ، عملے کو یرغمال بنانے اور اغوا کرنے کا مقدمہ ہے
— Nausheen Yusuf (@nausheenyusuf) February 7, 2022