کرونا وبا میں سرنجوں کا بحران تشویش ناک ہے، سینیٹر شیری رحمان

شیری رحمان نے کہا ہے کہ سرنجز کی قیمت بڑھانے سے لوگ ایک ہی سرنج دوبارہ استعمال کریں گے جس سے ایڈز سمیت کئی خطرناک امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے سرنجز کے ممکنہ بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا بحران کے دوران سرنجوں کا نایاب ہونا بہت افسوسناک ہے، حالیہ منی بجٹ میں مخالفت کے باوجود حکومت نے سرنجوں کی درآمد اور خام مال پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا۔

سینیٹر شیری رحمان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کی بگڑتی صورتحال کے دوران سرنجوں کے مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان نے سرنجوں کے بحران کی پیش گوئی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

خاتون نے مرتے ہوئے شوہر کو بچانے کیلیے اپنا جگر دے دیا

پاکستان ایڈز کے مرض میں ایشیاء میں پہلے نمبر پر آگیا

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ادویات اور صحت کے شعبے پر منفی اثرات کی وجہ سے اس طرح کے ٹیکسز کی مخالفت کی تھی، پاکستان میں ہر سال تقریباً 2 ارب سرنجز استعمال ہوتی ہیں جس میں 55 فیصد باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔

شیری رحمان نے کہا ہے کہ سرنجز کی قیمت بڑھانے سے لوگ ایک ہی سرنج دوبارہ استعمال کریں گے جس سے ایڈز سمیت کئی خطرناک امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے حکومت سے صورت حال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وبا کے وقت سرنجز کا بحران پیدا ہونا بہت ہی تشویش ناک ہے۔

متعلقہ تحاریر