مذمل اسلم اور فواد چوہدری کاروزنامہ ڈان کے دہرے معیار پر احتجاج

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور وزارت خزانہ کے ترجمان مذمل اسلم انگریزی نے روزنامہ ڈان کے دہرے معیار پراحتجاج کیا ہے۔

روزنامہ ڈان نے مذمل اسلم کے نام سے بنے پیروڈی اکاؤنٹ کے ٹوئٹ کو صفحہ اول پر شائع کیا تھا جبکہ معذرت کی خبر اندرونی صفحات پر شائع کی تھی۔

ترجمان وزارت خزانہ مذمل اسلم نے ڈان کی خبر کا عکس شائع کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ڈان نے معذرت قومی صفحات پر چھاپی ہے جبکہ من گھڑ خبر کو صفحہ اول پر شائع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ: جیو اور ڈان نیوز سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی پیروڈی کا شکار

محسن بیگ صحافی ہیں یا نہیں ، صحافی خود الجھ پڑے

انہوں نے مزید لکھا کہ خبر کی جگہ معنی رکھتی ہے۔میڈیا کی یہ من مانی بند ہونی چاہیے۔ انہیں معافی نامہ بھی اسی صفحے پر شائع کرنا چاہیے جہاں پہلی خبر شائع کی تھی ورنہ اس معافی کی کوئی ضرورت نہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے مذمل اسلم کے ٹوئٹ پر اپنے تبصرے میں لکھا کہ  پہلے صفحے پر خبر دیکھیں اور اس کی معذرت کہاں چھپی یہ دیکھیں۔ پہلا موقع نہیں کہ ڈان نے فیک سوشل میڈیا کی بنیاد پر پہلے صفحہ بھر دیا ہو۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اس سے پہلے ڈان نے فیک میڈیا قانون چھاپا اور اس پر ایڈیٹوریل بھی جھاڑ دیا اور آج تک معافی نہیں مانگی، یہ رویہ آزادی صحافت کے خلاف ہے۔

واضح  رہے کہ روزنامہ ڈان  نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد مذمل اسلم کے نام سے بنے پیروڈی ٹوئٹر ہینڈل کا ٹوئٹ ان کا اصل بیان سمجھ کرصفحہ اول پر چھاپ دیا تھا۔ جس پر معذرت گزشتہ روز شائع اندرونی صفحات پر شائع کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ڈان نیوز اور جیو نیوز نے بھی مذمل اسلم کے پیروڈی اکاؤنٹ سے کیے گئے ٹوئٹ کو بریکنگ نیوز میں شیئر کیا تھا جبکہ ڈان نیوز کے پروگرام ذرا ہٹ کے میں اس غلطی کا برملا اعتراف کیے جانے کے باوجود روزنامہ ڈان نے اگلے دن اس خبر کو صفحہ اول پر چھاپ دیا۔

ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کے پیروڈی اکاؤنٹ سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ  قیمتوں میں اضافے کو پیٹرول بم کہنے والے قابل مذمت ہیں ، پیٹرول 12روپے مہنگا ہوا ، لیکن سڑکوں پر گاڑیوں میں کمی نہیں ہوئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جی ڈی پی کی بحالی کے بعد فی کس آمدنی کی اعلیٰ سطح نے تمام اثرات کو جذب کر لیا ہے۔ شرم آنی چاہیے ان لوگوں پر جو اسے پیٹرول بم کہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر