مرحوم بریگیڈیئر کے خلاف غیرقانونی مالی فائدے لینے کا ثبوت نہیں ملا

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس ناقابل سماعت قرار دے کر واپس نیب بھیج دیا، سابق بریگیڈیئر نے دباؤ میں آکر مبینہ خودکشی کرلی تھی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مرحوم بریگیڈیئر اسد منیر کے خلاف دائر کردہ نیب ریفرنس واپس بھیج دیا، کسی مالی فائدے کا ثبوت نہ مل سکا۔

نیب کے سابق پراسیکیوٹر عمران شفیق نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ آج احتساب عدالت نے نیب ریفرنس کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے واپس نیب بھجوا دیا ہے۔

احتساب عدالت کے مطابق کسی قسم کے غیر قانونی مالی فائدے کے ثبوت نہیں مل سکے ہیں۔

یہ وہی کیس ہے جس کی وجہ سے کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق افسر بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔

بریگیڈیئر اسد منیر کی صاحبزادی نے ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے والد کے ساتھ ایک یادگار تصویر شیئر کی۔

مینہ گبینہ نے لکھا کہ میرے والد نے مارچ 2019 میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور انہوں نے الزام لگایا تھا کہ نیب جھوٹا کیس بنا کر ٹارچر اور بےعزتی کر رہا ہے۔

مینہ نے لکھا کہ آج یکم مارچ 2022 کو یہ بات ثابت ہوگئی کہ میرے والد نے کوئی غیرقانونی مالی فائدے نہیں لیے تھے۔

انہوں نے اپنے انتقال سے پہلے چیف جسٹس سے درخواست کی تھی کہ کسی ایسا طریقہ کار بنائیں کہ کسی کو وہ بےعزتی نہ برداشت کرنی پڑے جو میں نے کی۔

آج ہی وفاقی کابینہ نے تیسری ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔

اس نئی اسکیم کے مطابق صرف 5 فیصد ٹیکس ادائیگی کرکے کالا دھن سفید کیا جاسکتا ہے اور رقم جمع کروانے والوں سے ان کے ذرائع آمدنی نہیں پوچھے جائیں گے۔

ایک طرف وزیراعظم عمران خان کے دعوے کے کرپشن کرنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، اربوں ڈالر کی لوٹی ہوئی رقم واپس لاؤں گا اور دوسری طرف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم۔

احتساب عدالت نے اسد منیر کے کیس میں تو فیصلہ دے دیا کہ کوئی مالی فائدے نہیں اٹھائے گئے لیکن کیا عدالت پاکستانی شہریوں کو نیب کی ہراسانی سے بچانے کیلیے اقدامات کرے گی؟

متعلقہ تحاریر