روس کو عالمی نظام”سوئفٹ “سے نکالنے کا فیصلہ کس پاکستانی نے کیا؟

یوکرین پر جارحیت کے بعد روس کو بڑے پیمانے پر عالمی تجارتی پابندیوں کا سامنا ہے۔ پابندیوں کے اسی سلسلے میں روس کو آن لائن ادائیگی کے بین الاقوامی نظام”سوئفٹ“ سے بھی بے دخل کردیاگیا ہے۔

پاکستانیوں کی اکثریت کے لیے یہ بات شاید باعث حیرت ہوسکتی ہے کہ روس کی”سوئفٹ“ سے  بے دخلی کا فیصلہ  اس کے پاکستانی نژاد امریکی چیئرمین   یاور شاہ نے کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

یوکرین پر روس کے حملے سے عالمی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

روس یوکرین جنگ، ایل این جی مہنگی ہونے کا خدشہ، پاکستان کیلیے مشکلات

SWIFT ہے کیا؟

سوسائٹی فار ورلڈ وائیڈ انٹربینک فنانشل ٹیلی کمیونیکیشن (SWIFT) قانونی طور پربیلجیئم کی ایک کوآپریٹو سوسائٹی ہے جو دنیا بھر میں بینکوں کے درمیان مالیاتی لین دین اور ادائیگیوں کے عمل سے متعلق خدمات فراہم کرتی ہے۔سوئفٹ  کا بنیادی کام پیغام رسانی کے اہم نیٹ ورک کے طور پر کام کرنا ہے جبکہ عالمی تجارت کی زیادہ تر ادائیگیاں اسی بین الاقوامی نظام کے ذریعے کی ۔ یہ مالیاتی اداروں کو سافٹ ویئر اور خدمات بھی فروخت کرتا ہے۔

SWIFTکس کی ملکیت اور اس کا چیئرمین کون ہے؟

 

چیئرمین سوئفٹ یاور شاہ

 

سوئفٹ ایک کوآپریٹو سوسائٹی  ہے اور بیلجیئم کے قانون کے تحت  یہ کمپنی   رکن مالیاتی اداروں کی ملکیت ہے۔ اس کا صدر دفتر  بیلجیم کے دارالحکومت برسلز کے قریب لاہپ میں واقع ہے ، SWIFT کے چیئرمین یاور شاہ ہیں جو پاکستانی نژاد امریکی بینکر ہیں اور اس کے سی ای او اسپین کے جاویئر پیریز تاسو ہیں۔

SWIFTسے بے دخلی روسی تجارت پر کس حد تک اثرانداز ہوگی؟

سوئفٹ سے بے دخل  ہونے کے نتیجے میں روس  کی معیشت کو فوری  نقصان پہنچ سکتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے یو ایس اے ٹوڈے میں شائع ہونے والے   ایک مضمون کے مطابق  یہ اقدام روس کو تیل اور گیس کی پیداوار سے ہونے والے بین الاقوامی منافع سمیت بین الاقوامی مالیاتی لین دین سے بھی منقطع کر دے گا۔روس اب عالمی مالیاتی نظام سے منقطع ہو گیا ہے جو بین الاقوامی تجارت میں ادائیگیوں کی اکثریت کو طے کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

متعلقہ تحاریر