فلائٹ میں گوشت کیوں پیش کیا؟سماجی رہنما کپل دیو سیرین ایئر سے ناراض

سندھ سے تعلق رکھنے والے  ہندو سماجی رہنماکپل دیو دوران پرواز کھانے میں گوشت پیش کیے جانے پر سیرین ایئر سے ناراض ہوگئےاور احتجاجی ٹوئٹ داغ دیا جس  کے بعد ٹوئٹر پر طویل بحث چھڑ گئی۔

سیرین ایئرلائن کی معافی بھی کپل دیو کا غصہ ٹھنڈا نہ کرسکی۔صارفین نے سیرین ایئر کو سبزی خور مسافروں کیلیے پیشگی آگاہی کی سہولت مہیا کرنے اور عملے کی تربیت کا  مشورہ دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے

کیلاش کمار پاک فوج کے پہلے ہندو لیفٹیننٹ کرنل بن گئے

کہیں اقلیتوں کو خراج عقیدت تو کہیں مندر میں آگ

کپل دیو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  سیرین ایئر کے بے حس عملے کو معلوم ہونا چاہیے کہ  کچھ ہندو مسافر بھی ہوتے ہیں یا کچھ مسلمان مسافر بھی  اپنی مرضی یا صحت کے مسائل کی  وجہ سے گوشت نہیں کھاتے لیکن  یہ لوگ  کہتے ہیں کہ سر  یہی آپشن ہے تو آپ یہی کھالیں۔اگر مغربی ممالک کی پروازوں میں انہیں صرف سور کا گوشت دیا جائے تو کیا ہوگا؟

سیرین ایئر نے جوابی ٹوئٹ میں لکھا کہ براہ کرم ہماری معذرت قبول کریں، ہم اپنے تمام قابل قدر صارفین کی ضرورت کو پورا کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ہمارے  نظام میں مخصوص کھانے کی فراہمی مثلاً پرہیزی کھانایا سبزی   وغیرہ  کال سینٹر یا ٹریول ایجنٹس کو دی گئی  پیشگی اطلاع   سے مشروط ہے۔

کپل دیو کو سیرین ایئر کی معذرت بھی کچھ خاص پسند نہیں آئی۔انہوں نے لکھا کہ  سوشل میڈیا کے اس دور میں بھی  24 گھنٹے بعد معافی مانگنے اور اپنے صارف کی شکایت کی قدر کرنے کا شکریہ۔ مسئلہ عملے کے رکن  کی بے حسی کا تھا ۔ انہیں  تنوع کے حوالے سے زیادہ حساس بنانے کی ضرورت ہے۔

کپل دیو کے ٹوئٹ پر صارفین نے ملے جلے ردعمل کا مظاہرہ کیا کسی نے انہیں خواہ مخواہ ہر معاملے  کو ہندو مسلم تنازع بنانے کا  الزام دیا تو کسی نے ان کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے ایئر لائن کو اپنے عملے کی تربیت کرنے کامشورہ دے دیا۔

متعلقہ تحاریر