انصارالاسلام کے رضاکار بلا روک ٹوک پارلیمنٹ لاجز آئے ، فوٹیج سامنے آگئی

پولیس  نے انصار الاسلام کے کارکنوں کو روکنے کیلیے کسی قسم کی سرگرمی نہیں دکھائی، جے یو آئی کے ملک گیر احتجاج کے بعد رات گئے مصالحت کی کوششیں کامیاب، تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کردیا گیا

جمعیت علمائے اسلام (ف) کی نجی ملیشیا انصارالاسلام کے کارکن بلا روک ٹوک پارلیمنٹ لاجز آئے، رضاکاروں کے پارلیمٹ لاجز میں گھسنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج نے پولیس کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کی کال پر رات بھر مختلف شہروں میں جاری رہنے والے احتجاج کے بعد اسلام آباد پولیس نے جے یو آئی کے 2ایم این ایز سمیت تمام کارکنان کو رہا کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

انصار الاسلام کے رضا کار وں کا پارلیمنٹ لاجز میں گشت ، پولیس کا ایکشن شروع

جے یو آئی (ف) کے اراکین اسمبلی ہماری حراست میں نہیں، وفاقی وزیر داخلہ

مولانا فضل الرحمان کی کال پر  کراچی، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں ہونے والے احتجاج  کے نتیجے میں ہزاروں شہری ذلیل وخوار ہوگئے اور کئی ایمبولینسزبھی ٹریک جام میں پھنس گئیں۔

Ansarul-Islam-JUI-F-Parliament-Lodges, انصارالاسلام

نیوز360ذرائع کے مطابق  جمعیت علمائے اسلام کی نجی ملیشیا انصار الاسلام کے 70 سے 80 کارکنان تحریک عدم اعتماد کے باعث اپوزیش کے ارکان اسمبلی کے ممکنہ اغوا کو روکنے کیلیے گزشتہ دوپہر پارلیمنٹ لاجز کے اطراف جمع ہوگئے اور مختلف مشقیں کرنے کے بعد شام کے وقت بلا روک ٹوک پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہوگئے۔

 

پولیس  نے انصار الاسلام کے کارکنوں کو روکنے کیلیے کسی قسم کی سرگرمی نہیں دکھائی، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔ بعد ازاں حکام بالا حرکت میں آئے تو پولیس کی بھاری پارلیمنٹ لاجز پہنچی  اور  مولانا صلاح الدین ایوبی کے کمرے کا درزارہ توڑ کر ان سمت متدد کاکنوں گرفتار کرلیا۔

کارکنوں کی گرفتاری کی خبر سنتے ہی مولانا فضل الرحمان اپوزیشن  کے دیگر ارکان اسمبلی کے ساتھ پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے اور گرفتاری دینے کا اعلان کرتے ہوئے  ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے او رکاروبار و سڑکیں بند کرنے  کی کال دیدی ۔مولانا نے کہا کہ  اگر پولیس نے مجھے گرفتار کیا تو پھر دما دم مست قلندر ہو گا۔

مولانا  کی جانب سے  احتجاج کی کال دیے جاتے  ہی کراچی ،سکھر،حیدرآباد،پنوعال اور دیگر شہروں میں کارکن سڑکوں پر آگئے۔کراچی میں نیشنل ہائی وے پر احتجاج کے باعث کئی ایمبولیں ٹریفک جام میں پھنس گئیں۔

تاہم رات گئے حکومت اور جمعیت علمائےاسلام کے درمیان گرفتاریوں کے حوالے سے مفاہمت کی کوششیں جاری رہیں  جس پر مولانا فضل الرحمٰن نے ملک بھرمیں احتجاج آج صبح تک مؤخر کرنے کا اعلان کر دیااور خبردار کیا کہ صبح 9 بجے تک رہنماؤں اور کارکنان کو رہا نہیں کیا گیا تو وہ دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔حکومت نے مولانا فضل الرحمان کی دی گئی 9 بجے کی ڈیڈلائن سے قبل ہی علی الصبح جےیو  آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو شخصی ضمانت پر  رہا کر دیا۔

 

جمعیت علمائے اسلام کے ٹویٹر ہینڈل سے بھی کیا گیا۔جے یو آئی ف کے ترجمان اسلم غوری کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں رہا ہونے والے کارکنوں کو مبارکباد اور اور اپوزیشن جماعتوں کا اس حوالے سے شکریہ ادا کیا گیا۔

ذرائع کےمطابق جے یو آئی  کے کارکنان کئی دن سے وفاقی دارالحکومت پر چڑھائی کا منصوبہ بنا رکھا تھا، اس حوالے سے مولانا کی ایک وڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے اپنے ڈنڈے تیل میں بھگو دیے ہیں۔

دوسری جانب پارلیمنٹ لاجز میں پیش آئے ناخوشگوار واقعے نے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کی  قلعی بھی کھول کر رکھ دی۔ انصار الاسلام کے کارکنوں کے خلاف آپریشن ابھی مکمل بھی نہیں ہوا تھا کہ بیشتر پولیس افسران گاڑیاں چھوڑ کر پیدل فرار ہوگئے۔

دریں اثنا میڈیا کی آزادی کے علمبردار بننے والے مولانا فضل الرحمان  معروف اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کے معمولی سوالات کی تاب بھی نہ لاسکے۔

شاہزیب خانزادہ نے گزشتہ روز کے واقعے کے بعد مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون لائن پر لیا اور مختلف سوالات کے بعد جب ان سے تحریک عدم اعتماد میں بندے پورے نہ ہونے کا پوچھا تو مولانا برا مان گئے اور کہا کہ بندے پورے ہیں یانہیں  اس معاملے کو چھوڑیں آج کے واقعے پر بات کریں ، تحریک عدم اعتماد پر پھر بات کریں گے۔مولانا نے اللہ حافظ کہہ کر اچانک فون بند کردیا۔

متعلقہ تحاریر