پیرکوعدم اعتماد پرکارروائی نہ ہوئی توپھرکوئی ہم سے نہ پوچھے، شہبازشریف کا انتباہ
تحریک عدم اعتماد پر 14 دن کے اندر اجلاس بلانا قانونی اور آئینی ضرورت تھی
مسلم لیگ نواز کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر 14 دن کے اندر اجلاس بلانا قانونی اور آئینی ضرورت تھی مگر اسپیکر نے عمران نیازی کے ساتھ مل کر سازش کی اور اس طرح وہ آرٹیکل 6 کے مرتکب ہوئے ہیں۔
اسد قیصر اسپیکرقومی اسمبلی کے بجائے پاکستان تحریک انصاف کے ورکرکا کرداراداکررہے ہیں پیرکوعدم اعتماد پرکارروائی نہ ہوئی توپھرکوئی ہم سے سوال نہ پوچھے۔
شہبازشریف نے خبردارکیا ہے کہ پیرکوعدم اعتماد پرکارروائی نہ ہوئی توپھرکوئی ہم سے نہ پوچھے، انھوں نے کہا کہ خبردار کرتا ہوں اگر انہوں نے غلام بننے کی کوشش کی تو ہم احتجاج کے لئے آئینی و قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے بطور اسپیکر نہیں، پی ٹی آئی کے ایک ورکر کی طرح پارلیمان کے قانون اور روایات کو اپنے پاؤں تلے روند دیا۔قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ پوری قوم کی نظر پارلیمان کی طرف لگی ہوئی ہے اپنی من مانی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔اسپیکرنے 14 روز میں اجلاس نہ بلا کرآئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ڈیلی میل شہبازشریف کیخلاف الزامات پرقائم،عدالت میں جواب جمع کرادیا
تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہوسکی، قومی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر کے اس کردار کو تاریخ میں سیاہ الفاظ میں یاد رکھا جائے گا، تعزیت اور فاتحہ خوانی ایوان کی روایت ہے لیکن قانون اور آئین روایت سے بالاتر ہیں، آج تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی، اس کی اجازت دی جانی چاہیے تھی، ووٹنگ کرانی چاہیے تھی۔