زیادتی اور تشدد کا شکار بچہ ہسپتال میں چل بسا

6 سالہ بچے کا تعلق بلوچستان سے تھا، نیم مردہ حالت میں ڈی جی خان سے برآمد ہوا، پوسٹمارٹم رپورٹ میں زیادتی اور شدید تشدد کے شواہد۔

جنوبی پنجاب کے شہر ڈی جی خان میں بلوچستان کے 6 سالہ معصوم بچے سے زیادتی اور انسانیت سوز تشدد کی لرزہ خیز واردات، بچہ دوران علاج چل بسا۔

اسکول سے واپسی پر ضیاالدین نامی چھ سالہ بچے کو نامعلوم افراد نے اغوا کر کے زیادتی کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیے

مرغی کو تنگ کرنے پر چچاکے ہاتھوں ایک سالہ بھتیجا قتل

کالعدم ٹی ٹی پی کا سینئر رہنما افغانستان میں قتل

ملزمان نے بچے کے سر اور جسم پر آہنی راڈ سے وار کیے گئے اور اسے نیم مردہ حالت میں فصلوں میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

بچے کو سول ہسپتال ڈی جی خان لایا گیا تھا جہاں وہ تین سے چار دن زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہا لیکن 21 مارچ کو وفات پا گیا۔

پولیس نے پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کیا جس کے بعد ورثا نے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا۔

بعد ازاں پولیس نے بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کروایا جس کے مطابق اس کے ساتھ وحشیانہ زیادتی کی گئی، زبان کاٹی گئی، دانت توڑے گئے اور پھر آہنی روڈ سے مارا گیا۔

متعلقہ تحاریر