محکمہ صحت کی عدم دلچسپی، ٹراما سینٹر کیلیے مشینوں کی خریداری نہ ہوسکی

ایم ایس ڈاکٹر صابر میمن کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کو مشینیں خریدنے کیلیے تحریری طور پر آگاہ کیا ہے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

کراچی کے ٹراما سینٹر میں کئی ماہ سے مریضوں کے آپریشن نہ ہوسکے، شعبہ صحت سے متعلق بڑے دعوے کرنے والی سندھ حکومت کی ٹراما سینٹر میں عدم دلچسپی، آپریشن کے لیے ناگزیر مشینیں نہیں خریدی جاسکیں۔

اطلاعات کے مطابق پچھلے کئی ماہ سے ٹراما سینٹر میں داخل مریضوں کے آپریشن نہیں کیے جا رہے۔

سینٹر کی گیارہویں منزل پر داخل ایک مریض کے لواحقین نے بتایا کہ سامان اور ضروری مشینری نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن تعطل کا شکار ہیں، اسپتال میں داخل مریضوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

ٹراما سینٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کو آپریشن میں استعمال کی جانے والی مشینوں کی عدم دستیابی کے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا ہوا ہے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔

ذرائع کے مطابق ٹراما سینٹر میں 10 سے 12 مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن ان کے آپریشن کے لیے اسپتال میں مشینیں ہی دستیاب نہیں۔

دماغی آپریشن کیلیے مشینیں بیرون ملک سے منگوائی جاتی ہیں جو کہ اسپتال میں نہیں ہیں اور صوبائی محکمہ صحت کی غفلت سے نئی مشینیں نہیں خریدی گئیں۔

ٹراما سینٹر کے ایم ایس ڈاکٹر صابر میمن کا موقف ہے کہ گیارہویں منزل ان کے زیر انتظام نہیں، اس منزل کی تمام تر نگرانی ڈاؤ اسپتال کے ذمے ہے۔

ڈاکٹر صابر میمن نے مزید کہا کہ محکمہ صحت سے بار بار رابطہ کرنے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا جا رہا۔

ٹراما سینٹر میں داخل ایک بچے کے والد اقبال حسین نے نیوز 360 کو بتایا کہ مشین کی عدم دستیابی کے باعث بچے کا آپریشن التوا کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سامان نہ ہونے کی وجہ سے آج بچے کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے، اسپتال انتظامیہ نے کہا ہے کہ مشین منگوائی جائے گی تو آپریشن کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر