اسرائیل، امریکا، عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کی خصوصی ملاقات

اسرائیلی وزیر خارجہ نے نیگف صحرا میں بحرین، مراکش، مصر، یو اے ای اور امریکا کے وزرائے خارجہ پر مشتمل تاریخی اجلاس منعقد کیا۔

امریکی سیکرٹری خارجہ اینٹونی بلنکن اور بحرین، مصر، اسرائیل، مراکش اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے گزشتہ روز تاریخی اجلاس نیگف سمٹ کے اختتام پر سیکیورٹی اور معاشی تعاون کو مضبوط کرنے کا عزم کیا۔

یہ ملاقات اسرائیل کے جنوب میں واقع ایک ریزارٹ میں منعقد کی گئی، یہ پہلا موقع تھا کہ چھ ممالک کے وزرائے خارجہ ایک ساتھ بیٹھے۔

متحدہ عرب امارات اور مراکش کے وزرائے خارجہ کی طرف سے یہ اسرائیل کا پہلا دورہ تھا۔

امریکی سیکرٹری خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ چند سال پہلے تک اس طرح کی ملاقات کا تصور بھی ناممکن تھا۔

اینٹونی بلنکن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دیگر ممالک کو بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کیلیے آمادہ کریں گے۔

امریکی سیکرٹری خارجہ نے غیرجانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی امن کے معاہدے فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کا متبادل نہیں ہیں۔

اتوار کی شام اسرائیل کے صحرائے نیگف میں اس خصوصی اجلاس کا آغاز ایک غیر رسمی عشائیے سے ہوا۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ کو اطلاع دی گئی کہ وسطی اسرائیل کے شہر ہادیرا میں دہشتگرد حملہ ہوا ہے۔

لاپڈ نے مہمان وزرائے خارجہ کو اس حملے سے متعلق آگاہ کیا جس کی امریکہ سمیت عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے مذمت کی اور کہا کہ مذمتی بیان میں ان کے نام بھی شامل کیے جائیں۔

اجلاس کے اختتام پر اسرائیلی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ تمام فریقین نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ نیگف اجلاس کے تسلسل میں ہر سال اسی طرح کے اجلاس منعقد کیے جائیں۔

یہ سالانہ اجلاس ہر سال علیحدہ ملک میں منعقد ہوں گے اور چھ شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلیے گروپس تشکیل دیئے جائیں گے۔

ان شعبوں میں سیکیورٹی مسائل، توانائی، سیاحت، صحت، تعلیم اور غذائی اور آبی تحفظ  شامل ہوگا۔

اجلاس میں شریک وزرائے خارجہ نے ایک علاقائی فریم ورک تشکیل دینے پر بھی غور کیا جس میں بیلسٹک میزائل، ڈرون حملوں اور بحیرہ احمر میں قذاقوں کے خلاف مشترکہ تعاون پر بات کی گئی۔

بحرین کے وزیر خارجہ عبدالطیف بن راشد نے کہا کہ یہ اجلاس اس لیے ضروری تھا کیونکہ سعودی عرب اور یو اے ای پر حوثی حملے ہو رہے ہیں، دوسری طرف حزب اللہ اور ایران کے جوہری پروگرام سے بھی خطرات ہیں۔

مصر کے وزیر خارجہ سمیع شکرے نے کہا کہ ان کا ملک تعلقات میں بہتری کیلیے ان معاہدوں کو مثبت نظر سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے مسئلہ فلسطین کو بھی اجاگر کیا اور یکطرفہ اقدامات نا کرنے پر زور دیا۔

مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریتا نے کہا کہ اس اجلاس میں چار عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کی شرکت اتوار کو اسرائیل میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کا سب سے بہترین جواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی دوبارہ اسرائیل کا دورہ کریں گے اور یہاں مراکش کی سفارتی نمائندگی میں اضافے کا اعلان کریں گے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید نے اس اجلاس کو تاریخی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بیانیہ تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس خطے کے بہتر مستقبل کیلیے کوشاں ہیں۔

متعلقہ تحاریر