سری نگر: بھارت مخالف نعرے لگانے پر 13 کشمیری گرفتار ،بغاوت کا مقدمہ درج

نماز  جمعہ میں ہزاروں لوگ موجود تھے کہ اچانک "ایک درجن سے زیادہ شرپسندوں" نے آزادی کے حق میں  اور بھارت مخالف نعرے لگانا شروع کردیے

مقبوضہ کشمیر میں نماز جمعہ کے بعد بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگانے پر پولیس نے  13 کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے، نوجوانوں پر بغاوت، مجرمانہ مداخلت، قومی سلامتی کے خلاف سازش اور عبادت گاہ کی بے حرمتی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے  سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد بھارت مخالف  اور آزادی کے حق میں نعرے لگانے پر تیرا کشمیری نوجوانوں  کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آزاد جموں کشمیر میں شہید افراد کی نماز جنازہ ادا

بھارتی فوج کے ہاتھوں چار کشمیری شہید

سری نگر پولیس کے افسر نے  بتایا کہ سری نگر کی جامع مسجد میں نماز  جمعہ میں ہزاروں لوگ موجود تھے کہ اچانک "ایک درجن سے زیادہ شرپسندوں” نے آزادی کے حق میں  اور بھارت مخالف نعرے لگانا شروع کردیے، جس کے ویڈیو کلپس جلد ہی وائرل ہو ئے جس نے پولیس کی توجہ مبذول کرائی۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتےہوئے ویڈیو کی مدد سے شناخت کرتےہوئے 13 افراد  کو گھروں سے گرفتار کیا گیا جبکہ مزید کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ، انھوں نے بتایا کہ نوجوانوں پر بغاوت، مجرمانہ مداخلت، قومی سلامتی  کے  خلاف سازش اور عبادت گاہ کی بے حرمتی اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر