سری لنکا میں  اقتصادی بحران  ، ملک دیوالیہ ہوگیا

سری لنکن روپے کے مقابلے میں 321 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

سری لنکا میں حکومت کی ناعاقبت اندیشی کے خوفناک نتائج نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ملک میں بیرونی قرضوں کی مد میں تمام ادائیگیاں روک دی  گئی ہیں ، سری لنکا نے آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کردی۔

تفصیلات کےمطابق سری لنکا 51 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کے ساتھ اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران  سے دوچار ہے، ملک میں خوراک اور ایندھن کی  شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ،ملک میں زرمبادلہ ختم ہونے سے ڈالر قیمت  سری لنکن روپے کے مقابلے میں 321 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کے باعث ملک پر  بیرونی ممالک کے قرضوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنرل اسمبلی، پاکستان، بھارت اور سری لنکا کا روس کی مخالفت سے گریز

سری لنکا میں توانائی اور خوراک کا بحران،صدر  کے گھر کا گھیراؤ،کرفیو نافذ

سری لنکا کی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ  ملک کومزید معاشی تباہی سے بچانے کیلئے حکومت نے بعض ہنگامی اقدامات  کئے ہیں جس میں سے ایک یہ ہے کہ  قرض دہندگان، بشمول غیر ملکی حکومتیں، ملک پر واجب الادا  قرض کا سود اپنی سہولت کے مطابق (ڈالر یا سری لنکن روپیہ )  میں وصول کرنے کیلئے آزاد ہوں گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی سنگین معاشی صورتحال  کو  استحکام دینے کیلئے آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کی گئی ہے   غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی   اورضروری مصنوعات کی درآمد کے لیے استعمال کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں تاریخ کی سنگین معاشی بدحالی کے باعث اشیائے خورد و نوش کی قلت اور ہوشربا مہنگائی کے ساتھ ساتھ اب انسانی جان بچانے والی ادویات بھی ختم ہو رہی ہیں۔ طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں جان بچانے والی ادویات کی قلت کے باعث ہلاکتوں کی روک تھام میں ناکامی سے سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ۔

متعلقہ تحاریر