امریکا میں اعلیٰ عہدے پر فائز پاکستانی لڑکی بلقیس ایدھی کی احسان مند

بلقیس ایدھی ایک ہیرو تھیں، وہ بہت سارے یتیموں (میری طرح) کی ماں اور انسانیت کے لیے پاور ہاؤس تھیں۔

سیکڑوں لاوارث بچوں کی ماں ‘بلقیس ایدھی’ آج  ہمارے  درمیان تو نہیں ہےلیکن  انسانیت کےلئے ان کی  ناقابل فراموش خدمات کو صدیوں یاد رکھا جائے گا، اور رہتی دنیا تک وہ ہمارے درمیان رہیں گی، بلقیس ایدھی نے ایسے سیکڑوں بچوں کو نئی زندگیاں دیں  جس میں سے اکثر کے والدین نے انھیں بوجھ سمجھ کر ایدھی فاؤنڈیشن کےجھولے کے سپردکیا تھا  لیکن بلقیس ایدھی نے انھیں زندگی دی۔

ایسی ہی ایک بچی رابعہ بانو ہے جس کو اس کے والدین آج سے 28 سال قبل  ایدھی فاؤنڈیشن کے جھولے کے حوالے کردیا تھا ، ’ایدھی‘ کے جھولے سے ملنے والی ننھی بچی نے بلقیس ایدھی کی وفات پر اپنی کہانی سوشل میڈیا پر جاری کی ہے جسے پڑھنے والوں کو  افسردہ کردیا ہے۔

یہ کہانی ہے ایدھی ہوم میں پرورش پانے والی رابعہ بانو کی جو آج دنیا کی نمبر ون شو کمپنی ’NIKE‘ میں اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں ، اور ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بلقیس بانو ایدھی کے انتقال پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تعزیت

‘ناد علی کو میری زندگی میں لانے کا شکریہ’حدیقہ کیانی کا بلقیس ایدھی کو خراج تحسین

بلقیس ایدھی کے انتقال پر رابعہ بانو نے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی تمام تر کامیابیوں کا کریڈٹ انہیں ہی دیا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں انھوں نے لکھا کہ اٹھائیس سال پہلے مجھے کراچی، پاکستان میں واقع ایدھی ہوم میں لاوارث بچوں کے جھولے میں چھوڑ دیا گیا تھا، آپ (بلقیس ایدھی) نے مجھے پایا، آپ نے میرا نام اپنی والدہ رابعہ بانو کے نام پر رکھا،مجھے شناخت دی، پھر آپ نے مجھے گھر دیا۔ آپ کی وجہ سے آج… میں ’کچھ‘ ہوں، میری ایک پہچان ہے، اور میرے پاس پیار کرنے والے والدین ہیں کہ وہ مجھے اپنا کہلوائیں۔

انھوں نے لکھا کہ آپ نے خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد کی، آپ ایک سرگرم کارکن، انسان دوست، نیک مقصد کے لیے پُرعزم تھیں۔ آپ نے مجھے عورت کی طاقت سکھائی، خود دار اور خود اعتمادی کا سبق دیا اور غیر معمولی طور پر کسی مقصد کو حاصل کرنے کا سبق بھی میں نے آپ سے ہی سیکھا۔

آپ کی وجہ سے ہی پیدائش کے وقت سے یتیم ایک ننھی پاکستانی بچی نے خواب دیکھنے کی ہمت کی، آپ کی وجہ سے میں گریجویٹ سطح کی تعلیم کے ساتھ ایک خودمختار عورت ہوں اور دنیا میں ایک ایسے مقام پر ہوں کہ کہ آج کسی کے سامنے اپنا تعارف اعتماد سے کرواسکوں، آپ نے مجھے موقع دیا، آپ نے مجھے خواب دیکھنے کا موقع دیا، اور آپ نے ہی مجھے آزادی سے سے جینا سکھایا۔

انھوں نے  مزید لکھا کہ میں ایک اعلیٰ ہائی اسکول گئی، پورے کالج میں اسکالرشپ حاصل کی،  برونکس ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس، یو ایس کانگریس، یو ایس سینیٹ میں انٹرن شپ کی اور سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا پرائیویسی لاء میں ماسٹرز کرنے کے لیے لاء اسکول گئی اور ان تمام کامیابیوں کی وجہ صرف آپ ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر میں پڑھنے والے لوگوں کو اپنی پوسٹ میں ہی بلقیس ایدھی کا تعارف بھی کروایا۔

آپ میں سے ان لوگوں کے لیے جو پہلی بار بلقیس ایدھی کے بارے میں پڑھ رہے ہیں،  میں چاہتی ہوں کہ آپ جانیں کہ وہ میرے لیے اور پورے پاکستان کے لیے کون تھیں۔ بلقیس ایدھی ایک ہیرو تھیں، وہ بہت سارے یتیموں (میری طرح) کی ماں اور انسانیت کے لیے پاور ہاؤس تھیں۔ بڑےابو (عبدالستار ایدھی) کو کھونا مشکل تھا، لیکن آپ کے کھونے نے مجھے آج پھر سے یتیم ہونے کا احساس دلایا ہے۔

متعلقہ تحاریر