کیا وزیراعظم شہبازشریف ناظم جوکھیو کی بیوہ کو انصاف دلوا پائیں گے؟
سول سوسائٹی کا کراچی میں احتجاجی مظاہرہ، بلاول بھٹو کی جانب سے معاملے کو نظرانداز کرنے کے بعد سول سوسائٹی نے نومنتخب وزیراعظم شہبازشریف سے امید باندھ لی
پاکستان میں معدومیت کے خطرے سے دوچار پرندے تلور کی حفاظت کے جرم میں اپنی جان کی بازی ہارنے والے کراچی کے مقامی صحافی ناظم جوکھیو کا قتل کیس ملک کے نظام انصاف کیلیے آزمائش بن گیا۔
مقدمے میں نامزد مرکزی ملزمان پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی جام برادران اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کےبعد مقتول کی لاچار بیوہ سے معافی حاصل کرنے کے بعد چالان سے اپنا نکلوانے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاہم اب سول سوسائٹی ناظم کی بیوہ شیریں جوکھیو کو انصاف دلانے کیلیے سڑکوں پر آگئی ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے معاملے کو نظرانداز کرنے کے بعد نومنتخب وزیراعظم شہبازشریف سے امید باندھ لی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت،جام برادران کے نام چالان سے خارج
پاکستان میں انصاف نہیں،ناظم جوکھیو کا قتل کیس واپس لیتی ہوں،بیوہ کااعلان
کراچی کے نواحی علاقے مراد میمن گوٹھ میں 3 نومبر کو بیدردی سے قتل کیے گئے مقامی صحافی ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو کو انصاف دلانے کیلیے سول سوسائٹی میدان میں آگئی ہے۔
#NizamTumharaNazimHamara https://t.co/TzczOHHISq
— Shireen Asa’ad (@ShireenAijaz) April 19, 2022
تین تلوار پر ٹوکن پروٹسٹ کل کے احتجاج کے کے بارے میں لوگوں کو بتاتے ہوئے✌🏻 #NizamTumharaNazimHamra pic.twitter.com/HENhnCoNax
— Shireen Asa’ad (@ShireenAijaz) April 18, 2022
آج ہم تین تلوار پر لوگوں کو ناظم جوکھیو کے قتل کے خلاف کل پریس کلب کے باہر 4 بجے احتجاج کی دعوت دیتے ہوئے ! #NizamTumharaNazimHamara pic.twitter.com/NrzClwNTpb
— Shireen Asa’ad (@ShireenAijaz) April 18, 2022
سول سوسائٹی نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزمان پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم سمیت 8 ملزمان کیخلاف نام مقدمے کے چالان سے خارج کرنے کیخلاف گزشتہ روز کلفٹن تین تلوار اور آج کراچی پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کلفٹن سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں ناظم جوکھیو کو انصاف دلانے کیلیے پوسٹرز بھی آوایزاں کردیے گئے ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو سمیت پیپلزپارٹی کی قیادت کی جانب سے ملزمان کیخلاف کارروائی کے بجائے ان کی حمایت کیے جانے کے بعد بیوہ شیریں جوکھیو کو انصاف دلانے کیلیے نومنتخب وزیراعظم شہبازشریف سے امیدیں باندھ لیں۔ 27 سالہ ناظم جوکھیو نے گزشتہ برس 2 نومبر کو کراچی کے نواحی علاقے دھابیجی کے ایک گاؤں میں جام برادران کے مہمان عرب شکاری کو معدومیت کے خطرے سے دوچار پرندے تلور کے شکار سے روکا تھا اور واقعے کی لائیو وڈیو فیس بک پر نشر کردی تھی جس کے بعد جام برداران کی جانب سے ان پر وڈیو ڈیلیٹ کرنے کیلیے مسلسل دباؤ ڈالا جارہا تھا۔تاہم ناظم جوکھیو نے آخری وقت تک وڈیو ڈیلیٹ نہیں کی۔
ناظم جوکھیو نے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کردہ اپنی آخری وڈیو میں بتایا تھا کہ انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اگر انہیں کچھ ہوا تو ان کی موت کے ذمے دار وہی لوگ ہوں گے جو انہیں دھمکا رہے ہیں ۔
Here is Nazim Jokhio recording a video message before his death in which he specifically talks about life threats to him by local feudal for making video of an Arab prince hunting in the area. pic.twitter.com/j1edreLupV
— M. Jibran Nasir 🇵🇸 (@MJibranNasir) November 3, 2021
واقعے کے رات ناظم جوکھیو کے بھائی انہیں صلح صفائی کیلیے ملیر کے مراد میمن گوٹھ میں واقع جام برادران کے فارم ہاؤس لے گئے اور انہیں وہاں چھوڑنے کے بعد واپس آگئے تاہم پولیس کو اگلی صبح جام ہاؤس سے ناظم جوکھیو کی تشدد زدہ لاش ملی۔
جام برداران نے ابتدا میں معاملے کو کوئی اور رنگ دینے کی کوشش کی تھی تاہم مقتول کے اہلخانہ کے احتجاج کے بعد ان کے بھائی مدعیت میں پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس ، رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور ان کے ملازمین کےخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے کافی لیت و لعل کے بعد رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا تھا تاہم جام عبدالکریم بلوچستان ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے بعد دبئی فرار ہوگئے تھے۔
مقتول کی بیوہ اور بھائی طویل قانونی جنگ کے بعد مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کروانے میں کامیاب ہوگئے تھے تاہم گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد آئی تو پیپلزپارٹی کو جام عبدالکریم کی یاد آئی کیونکہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلیے پیپلزپارٹی کو جام عبدالکریم کے ووٹ کی اشد ضرورت تھی۔تاہم مسئلہ یہ درپیش تھا کہ عدالت نے جام عبدالکریم کو مفرور قرار دے رکھا تھا اور وطن واپسی کی صورت میں ان کی گرفتاری یقینی تھے۔
ایسے میں صوبائی حکومت کی مشینری حرکت میں آئی ا ورمعاملات پس پردہ طے ہوتے چلے گئے اور پھر اچانک ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو کا وڈیو بیان سامنے آیا جس میں جام برداران سمیت ناظم جوکھیو کے قتل میں ملوث ملزمان کو اللہ کی رضا کیلیے معاف کرنے کا اعلان کیاتھا۔انہوں نے کہاتھا کہ پاکستان میں انصاف نہیں ہے، میرے اپنوں نے ہی میرا ساتھ چھوڑ دیا ہے، میں اسی مجبوری میں کیس سے ہٹ رہی ہوں، میرے اندر اس کیس کو مزید لڑنے کی طاقت نہیں ہے۔
Widow of #NazimJokhio says she has pardoned lawmaker #JamAbdulKarim of @PPP_Org, and other accused in the murder of her husband without taking anything in return because she was abandoned by her own people and didn’t have the capacity to fight the case pic.twitter.com/qbEBrQjKBM
— Naimat Khan (@NKMalazai) March 30, 2022
بعد ازاں جام عبدالکریم سندھ ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچے تھے اور کراچی ایئرپورٹ پر صوبائی وزرا نے انکا استقبال کیا تھا ۔جام عبدالکریم نے عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد اور وزیراعظم شہبازشریف کے اانتخاب میں ووٹ کا حق بھی استعمال کیا تھا۔
تاہم گزشتہ ہفتے 13 اپریل کو انکشاف ہوا تھا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس کے تفتیشی افسرسراج لاشاری نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چالان جمع کراتے ہوئےپیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 املزمان کے نام مقد مے کے چالان سے خارج کردیے تھے جبکہ کیس میں حیدر علی ولد بھورا خاصخیلی اور میر علی ولد رب ڈنو جوکھیو کو بطور ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
Sindh Prosecutor General struck out names of @PPP_Org MNA Jam Karim & MPA Jam Awais from list of accused for killing Nazim Jokhio. Now only two security guards remained accused. Next time @BBhuttoZardari should refrain from talking about human rights #JusticeforNazimJokhio pic.twitter.com/JzmhUcshvC
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) April 13, 2022
پیپلزپارٹی کی قیادت کی جانب سے ناظم جوکھیو قتل کیس نظر انداز کیے جانے کے بعد اب کراچی کی سول سوسائٹی حرکت میں آئی ہے اور ناظم جوکھیو کے قتل کیخلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور سوشل میڈیا پر نظام تمہارا ناظم ہمارا مہم بھی چلائی جارہی ہے۔سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ناظم جوکھیو کو انصاف دلانے کیلیے آج کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے۔
اس حوالے سے شوبز شخصیات نے اپنے پیغامات بھی جاری کیے ہیں ۔انسانی حقوق کی کارکن اور کلاسیکل ڈانسر شیما کرمانی نے ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے وڈیو پیغام میں کہا کہ اگر ہماری جان اور مال ہمارے منتخب نمائندوں سے بھی محفوظ نہیں ہے تو پھر کس سے محفوظ ہے۔
We stand for #NazimJokhio.#NizamTumharaNazimHamara #SheemaKermani #Tehrikeniswan #NazimJokhio #JusticeForNazimJokhio pic.twitter.com/0zAUEAzMFg
— Sheema Kermani (@tehrikeniswan) April 18, 2022
شیما کرمانی نے مزید کہا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں ایم پی اےاور ایم این اے ملوث تھے، جن کے نام اب ملزموں کی فہرست سے نکال دیےگئے ہیں۔کیا یہی جمہوریت اور آئین کی پاسداری ہے، ہم ایسا نظام نہیں مانتے جو صرف طاقت ور طبقے کے مفادات کا تحفظ کرتا ہو۔ہم ناظم جوکھیو کیلیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔
Join our protest on Tuesday 19th April at Karachi Press Club at 4pm as we demand #JusticeForNazimJokhio #NizamTumharaNazimHamara #Tehrikeniswan pic.twitter.com/812tQdEeLE
— Sheema Kermani (@tehrikeniswan) April 18, 2022
ایک اور وڈیو میں انہوں نے معاشرے کے تمام طبقات سے ناظم جوکھیو کے لیے کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں جو بھی ملوث ہو اسے سزا ملنی چاہیے ، ایسا نظام ہم نہیں مانتے جس میں صرف امیروں کیلیے انصاف ہو، پاکستان میں چاہے امیر ہو یا غریب سب کو یکساں انصاف ملنا چاہیے۔
I stand with the victim’s family.
Is stand with justice۔#JusticeForNazimJokhio pic.twitter.com/cRZSYdXRE4— Mustafa Chaudhary (@Mustafa_Chdry) April 18, 2022
سماجی کارکن اور مزاحیہ اداکار مصطفیٰ چوہدری نے بھی ٹوئٹر پر وڈیو پیغام جاری کرکے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے معاملے کا نوٹس لیکر مقتول ناظم جوکھیو کے ورثا کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل کی تھی۔