کورونا کے دوران مثالی اقدامات، ورلڈ بینک نے پاکستان کی تعریف کردی
سال 2021 میں پاکستان کی معیشت بہتر رہی، 5.6 فیصد اضافہ ہوا، ان اقدامات کا نتیجہ تھا جو حکومت نے کورونا سے بچنے کیلیے کیے۔
سال 2021 میں پاکستان کی معیشت بہت بہتر رہی اور 5.6 فیصد بڑھی، یہ ان سماجی و معاشی اقدامات کا نتیجہ تھا جو کہ حکومت نے کورونا وائرس سے بچنے کیلیے اٹھائے تھے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر 2021 معیشت نے اپنی رفتار برقرار رکھی۔
اشیا کی مانگ میں اضافے اور بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا اور درآمدی بل بھی بڑھ گیا۔
ان معاملات کی وجہ سے روپے پر برا اثر پڑا، مزید برآں، معیشت کی انتظامی کمزوریوں بشمول کم سرمایہ کاری، کم برآمدات اور کم پیداوار نے بھی معاشی بحالی کیلیے خطرات پیدا کیے۔
پاکستان میں ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کورونا وائرس کے بعد پاکستان کی معاشی ریکوری بتاتی ہے کہ ملک میں معاشی مسائل پر قابو پانے کی استعداد ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ریکوری کو برقرار رکھنے کیلیے طویل مدتی انتظامی کمزوریوں کو دور کرنا ہوگا اور نجی شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کے ساتھ ساتھ، برآمدات اور پیداوار بھی بڑھانا ہوگی۔
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سیاسی غیریقینی سے میکرواکنامک عدم توازن پیدا ہوسکتا ہے۔
بینک نے موجودہ مالی سال شرح نمو 4.3 فیصد اور اگلے سال 4 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں غربت کی شرح میں کمی آئی ہے، 2020 میں ٖربت 37 فیصد تھی جبکہ 2021 میں یہ شرح 34 فیصد رہ گئی۔
خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے عوام کی قوت خرید میں کمی ہوئی ہے۔