محکمہ لائیو اسٹاک خیبر پختون خوا میں اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق محکمے میں مجموعی طور پر ایک ارب روپے کی مبینہ مالی بے قاعدگیاں سامنے آئیں ہیں۔

محکمہ زراعت و لائیو اسٹاک پشاور میں بڑے پیمانے پر خوردبرد کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق افزائش نسل اور ادویات خریداری کی مد میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔

محکمہ زراعت و لائیو اسٹاک پشاور کی جانب سے سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق مرغا مرغی پیکج سمیت، گائے، بیل، اور بھینس کی افزائش نسل میں خوردبرد سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا وزیراعظم شہبازشریف ناظم جوکھیو کی بیوہ کو انصاف دلوا پائیں گے؟

کمالیہ میں ڈاکو راج قائم ، شہری ساڑھے 3 لاکھ روپے سے محروم ہوگیا

رپورٹ کے مطابق محکمے میں مجموعی طور پر ایک ارب روپے کی مبینہ مالی بے قاعدگیاں سامنے آئیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مرغا مرغی پروگرام میں خزانے کو 27 کروڑ 44 لاکھ روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے اور زیادہ قیمت خریداری سے خزانے کو 9 کروڑ 74 لاکھ 35 ہزار روپے کا نقصان ہوا ہے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ 4 لاکھ چوالیس ہزار 504 مرغا مرغی کی خریداری میں 28 کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی کی گئی ہے جبکہ ایک مرغا مرغی پیکج کی خریداری میں خزانے کو 14 کروڑ 44 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہری چند ڈیری فارم میں گائے اور بھینسوں کی خوراک کی مد میں سالانہ اخراجات 2 کروڑ 65 لاکھ روپے ہیں۔

سوات میں کرایہ کی عمارت میں قائم ویٹرنری ڈسپنسری کے لیے پراجیکٹ ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں خزانے سے 75 لاکھ 12 ہزار روپے نکلوائے گئے اور ٹینڈر کے بغیر 8 لاکھ 60 ہزار روپے کے پودے اور مشینری خریدی گئی۔

2011-12 میں قبائلی اضلاع کے لیے موبائل ویٹرنری کلینکس کا منصوبہ دس سال بعد بھی مقررہ ہدف حاصل نہ کر سکا۔ منصوبے کی لاگت ایک کروڑ 85 لاکھ کے بجائے 8 کروڑ 10 لاکھ روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔

متعلقہ تحاریر