توشہ خانے پر کس نے کتنے کا ڈاکا ڈالا؟ رؤف کلاسرہ نے سب بتا دیا

معروف صحافی نے بتایا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز 26 کروڑ کے تحائف ڈھائی کروڑ میں لے گئے، جنرل مشرف نے 2004 کے بعد تفصیلات چھپا لیں۔

جی ٹی وی کے پروگرام میں صحافی رؤف کلاسرہ نے کہا ہے کہ بےنظیر بھٹو صاحبہ کو توشہ خانے کا ایک ہار رکھنے پر جینیوا میں سزا ہوئی، ان کے ریڈ وارنٹ جاری ہوگئے تھے۔

جنرل پرویز مشرف کی اہلیہ کو سعودی عرب میں ایک جیولری باکس دیا گیا جس کی مالیت کا تخمینہ 70 لاکھ روپے لگایا گیا لیکن وہ ممکنہ طور پر ڈیڑھ کروڑ کا ہوگا۔

وزیراعظم شوکت عزیز کی اہلیہ کو جیولری باکس ملے، رؤف کلاسرہ نے بتایا کہ شوکت عزیز توشہ خانے کے 1125 تحائف ڈھائی کروڑ میں لے گئے تھے جو کہ لندن کے گھر میں سجا رکھے ہیں، ان تحائف کی اصل مالیت 26 کروڑ روپے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت عزیز نے زیر جامے، بنیان، ازاربند بھی نہیں چھوڑے تھے۔

شہزادہ چارلس اور ٹونی بلیئر پاکستان آئے تو شوکت عزیز کی اہلیہ کیلیے الگ الگ بیگز لے کر آئے جن کی مالیت 300 روپے اور دو ہزار روپے لگائی گئی۔

رؤف کلاسرہ نے بتایا کہ جنرل پرویز مشرف کا دور صدارت سب سے طویل تھا اس لیے وہ زیادہ تحفے لے کر چلتے بنے۔

جنرل پرویز مشرف کو امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ نے دو سونے کی پستولیں دی تھیں جن میں سے ایک انہوں نے امیر مقام کو دے دی تھی۔

2004 تک جنرل پرویز مشرف کو 465 تحائف ملے تھے، اس کے بعد انہوں نے تحائف کی تفصیلات ہی فراہم کرنا بند کردیں۔

2004 کے بعد انہوں نے تمام تحائف آرمی ہاؤس راولپنڈی میں وصول کیے تاکہ ان کا کوئی ریکارڈ نہ رکھا جاسکے۔

رؤف کلاسرہ کے مطابق جنرل پرویز مشرف، شوکت عزیز اور نواز شریف نے سب سے زیادہ بیرونی دورے کیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے پچھلے چار سالہ دور اقتدار میں 100 سے زیادہ بیرونی دورے کیے۔

15 فروری 2017 کو سینیٹر کلثوم پروین نے کیبنٹ ڈویژن سے تفصیل مانگی کے بتایا جائے پچھلے تین سال میں کس کس نے کتنے دورے کیے اور اسے کیا تحائف ملے۔

کابینہ ڈویژن نے دو صفحات پر مشتمل ایک خط بھیجا کہ یہ تحائف سربراہانِ مملکت کی طرف سے نواز شریف کو دیئے گئے، تفصیلات بتانے سے پاکستان کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔

نیپال کے گورنر نے شوکت عزیز کو دو اسکارف دیئے جس کی فی اسکارف مالیت 25 روپے لگائی گئی۔

رؤف کلاسرہ نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر متعلقہ حکام کو توشہ خانے کی تفصیلات پبلک کرنے کا حکم دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کا حق ہے وہ یہ جانے کہ کون اس کے حق پر ڈاکہ مار کر چلا گیا۔

متعلقہ تحاریر