کیبل پر نشریات بند، یوٹیوب پر 31 لاکھ افراد نے اے آر وائی دیکھا
اے آر وائی نیوز نے کہا کہ کیونکہ پی ٹی آئی کے جلسے کی سب سے اچھی کوریج وہ کررہا تھا اس لیے نشریات بند کی گئیں تاکہ عوام سے سچ چھپایا جائے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسہ تھا، اے آر وائی نیوز نے کہا کہ اس کی نشریات مبینہ طور پر ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں کیبل ٹی وی پر بند کر دی گئی ہیں۔
اے آر وائی کو مبینہ طور پر کیبل پر بند کیا گیا تو اے آر وائی کا یوٹیوب چینل دیکھنے والوں کی تعداد 31 لاکھ تک جا پہنچی۔
جیو کے ناظرین 8 لاکھ تک محدود رہے جبکہ اے آر وائی نیوز بازی لے گیا۔
یوٹیوب پر اے آر وائی نیوز دیکھنے والے 55 فیصد ناظرین کا تعلق شمالی پنجاب سے تھا۔
اے آر وائی نیوز کو اپنی خبر ثابت کرنے کے لیے پیمرا نے نوٹس بھیج دیا ہے۔
پیمرا کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے کیبل آپریٹرز کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی گئی تھی کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات روکی جائیں۔
تجزیہ کاروں نے امکان ظاہر کیا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کی مقبولیت سے کچھ حلقے خوفزدہ ہیں۔
اور کیونکہ اے آر وائی نیوز من و عن پل پل جلسے کی صورتحال سے عوام کو باخبر کر رہا تھا اس لیے اس کو بند کیا گیا۔
تاکہ عوام کو یہ پتا نہ چل سکے کہ عمران خان کے جلسے میں لاکھوں کا مجمع اکٹھا ہوا ہے۔